حکومت نے تھوک کے حساب سے نام سفری پابندی کی لسٹوں میں ڈال دیے (،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

176

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ فواد چودھری کا سب کچھ یہاں ہے واپس کیوں نہیں آئیں گے؟ چیف جسٹس عامر فاروق نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی سفری پابندی کی فہرست سے نام نکلوانے کی درخواست پر سماعت کی اس سلسلے میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اور فواد چودھری کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس عامرفاروق نے وزارتِ داخلہ کے نمائندے کو 9 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ فواد چودھری کا نام ای سی ایل پر ہے یا پی این آئی ایل پر ہے؟ سادہ سا کیس تھا آپ نے خود پیچیدہ کر دیا ہے، آپ نے پی این آئی ایل قانون بھی چیلنج کردیا ہے، قانون چیلنج ہوگیا تو اب اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنا پڑے گا، میں تو ویسے بھی سب کو باہر جانے کی اجازت دے رہا ہوں، گرمیوں کا موسم ہے ویسے بھی ہر کوئی باہر جا رہا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ حکومت نے بھی تھوک کے حساب سے نام سفری پابندی کی لسٹوں میں ڈال دیے ہیں، پتا نہیں کون کون سی لسٹیں بنا دی ہیں، فواد چودھری کا سب کچھ یہاں ہے واپس کیوں نہیں آئیں گے؟ فواد چودھری نے 3، 4 ہفتے کے لیے جانا ہوگا واپس آجائیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 جولائی تک ملتوی کردی۔