راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جیل میں انصاف نہ ملنے پر بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے اور پی ٹی آئی کے مقدمات کے ہر بینچ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰی کیسے آجاتے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ وکلا سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی حتمی تاریخ کا اعلان کروں گا۔
علاوہ ازیں عمران خان نے کہا کہ میری ٹیم کل مجھ سے ملاقات کے لیے آئی تھی۔ تین گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے باہر انتظار کرنے کے بعد بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو معلوم ہے کہ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے یہ کہتے ہیں ہم افغانستان پر حملہ کر دیں گے جبکہ ان کے کرنل اور میجر یہاں جیل میں بیٹھے ہوئے ہیں، سپرٹینڈنٹ جیل ان کی نوکری کر رہا ہے یہ جب کہتے ہیں وہ میری میٹنگ کینسل کر دیتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ پاگل ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ میری پارٹی کمزور ہوگی انہیں پتہ ہی نہیں جس پارٹی کا ووٹ بینک ہو وہ کمزور نہیں ہوتی۔ جنرل عاصم منیر نے نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکال دیا ہے بجٹ کے بعد ان کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔ ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں جیل سے پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اپنے اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں۔ اگر اپ اختلافات عوام میں لے کر جائیں گے تو اپ اپنے اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جیل میں میرے ساتھ ناروا سلوک پر بھوک ہڑتال پر جارہا ہوں، پارٹی سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی تاریخ کا اعلان کروں گا۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے دونوں گروپس کو اختلافات ختم کرنے کےلیے گزشتہ روز جیل بلایا تھا۔