سندھ میں روایتی تعلیم کو جدید نظام میں ڈھالنےکیلیےماڈل اسکولز قائم کرنے کی تیاریاں

188
modernize traditional education in Sindh

کراچی: وزیر تعلیم و ترقی معدنیات سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت ماڈل اسکول سپورٹ یونٹ کے ایڈوائزری بورڈ کا پہلا اجلاس کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس میں سندھ میں قائم ہونے والے ماڈل اسکولز کا انتخاب، سہولیات کی فراہمی اور تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے مثالی اقدامات لینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ زاہد علی عباسی، اسٹیڈا چیئرمین سید رسول بخش شاہ، چیف پروگرام مینجر آر ایس یو ڈاکٹر جنید سموں، ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ خان، سماجی شخصیت شہزاد راۓ، نظیر احمد تنیو اور دیگر ایڈوائزری بورڈ میمران نے شرکت کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں روایتی تعلیم نظام کو جدید ضروریات کے تحت بدلنے کی ضرورت ہے، ہم سندھ میں ماڈرن مینجمنٹ سسٹم کے تحت ماڈل تعلیمی سلسلے کا آغاز کرنا چاہتے ہیں جس کو ایک بہترین مثال کے طور پر دیکھا جاۓ گا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں تعلقہ سطح پر سندھ کے 300 اسکولز کا انتخاب کر کے وہاں ماڈل اسکولز کا قیام عمل میں لایا جاۓ گا۔ صوبائی وزیر نے افسران کو ہدایت کی کہ 25 جولائی تک اسکول سلیکشن کا عمل ہر صورت میں مکمل کیا جاۓ تا کہ منتخب کردہ اسکول میں جدید سہولیات کی فراہمی کر کے آئیندہ تعلیمی سال میں ماڈل اسکولز کا پروگرام شروع کیا جا سکے۔

وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا پہلے مرحلے میں ہر تعلقہ میں دو اسکول لڑکوں اور لڑکیوں کے قائم ہونگے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ماڈل اسکول کے انتخاب کے لیے طلباء کی اسکول تک آسان رسائی، اسپورٹس گرائونڈ، لائبریری، سائنس اور آئی ٹی لیب ایریا لازمی کا ہونا لازمی ہے.

صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے کہا کہ ماڈل اسکولز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور کمیونٹی کے ساتھ مل چلایا جاۓ گا۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل اسکول قائم کرنے کا مقصد ایک مثال قائم کرنا ہے کہ جس سے ہم دوسروں کا بتا سکیں کہ ایک معیاری تعلیمی اسکول کیسا ہونا چاہیے، جس سے ہم ایک امید پیدا کر سکتے ہیں کہ ہم روایتی تعلیمی نظام تبدیل کرنے کے سفر کا آغاز کریں گے اور یہ سلسلہ دیگر اسکولز تک بھی جاری رکھا جاۓ گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئیندہ ماہ 20 جولائی تک منتخب ہونے والے ماڈل اسکولز کے پرنسپال کی تقرری کے لیے انٹریوز کیے جائیں گے۔