برآمدکنندگان کو ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم میں مشکلات کا سامنا

80

کراچی (کامرس رپورٹر) اسپیڈ منی کے بغیر فائل آگے نہیں بڑھتی،ای ایف ایس منظور نہ ہونیسیبھاری نقصان ہوتاہے،برآمدکنندگان کی وزیراعظم،وزیر خزانہ سیاپیل کسٹمز ایکسپورٹ کلکٹریٹ کراچی کی جانب سے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم (ای ایف ایس) میں غیر ضروری تاخیر کے باعث برآمدکنندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ ای ایف ایس منظور نہ ہونے سے انھیں بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہاہے اور تاخیر کی وجہ سے ڈیمرج ادا کرنا پڑتا ہے علاوہ ازیں کئی مرتبہ تاخیر کی وجہ سے برآمدی آرڈر بروقت مکمل نہیں ہوپاتا جس سے بیرون ملک برآمدات کی ساکھ متاثر ہو تی ہے۔دوسری جانب کسٹمز ایکسپورٹ کلکٹریٹ کراچی سے برآمدکنندگان کو یہ بتایاجارہاہے کہ ای ایف ایس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی وجہ سے کاغذات کی جانچ پڑتال کی وجہ سے تاخیر ہوتی ہے۔برآمدکنندگان نے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے اپیل کی کہ وہ ملکی برآمدات میں رکاٹوں کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔برآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے جولائی 2021 میں ڈی ٹی آر ای اور دیگر اسکیمیں ختم کر کے ایکسپورٹ فسلیٹیشن اسکیم کو شروع کیا تھا جس کے تحت سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ برآمدکنندگان کو اپنا خام مال،انجیئرنگ گڈز اور کیپٹل گڈز وغیرہ ڈیوٹی فری درآمد کرسکتے ہیں تاہم اس مال کو بعد ازں برآمد کرنا لازم ہے جس کے لیے ایف بی آر نے 5کیٹیگریز بنائی ہیں۔