تاجربرادری کو نجی ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز قائم کرنے کی پیشکش

69

ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی (ای پی زیڈ اے) کے چیئرمین سیف الدین جونیجو نے تاجر برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ای پی زیڈ اے کے پرائیویٹ اینڈ پبلک شراکت داری پر مشتمل ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کے قیام کے دو نئے تصورات سے فائدہ اٹھائیں جو ایسے ممکنہ سرمایہ کاروں کو جو مطلوبہ سرمایہ اور زمین کے مالک ہوں انہیں نجی ای پی زونز کو تیار کرنے اور چلانے کی اجازت دیتا ہے جبکہ سرکاری شرکت والے ای پی زونز کو ڈیولپر تیار اور برقرار رکھ سکے گاتاہم انہیں ای پی زیڈ اے کے ذریعے چلایا جائے گا۔انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پرپرائیویٹ اینڈ پبلک شراکت دار پر مشتمل ای پی زیڈز کے بارے میں پریزنٹیشن کے موقعے پرکہا کہ انہیں مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مختلف درخواستیں موصول ہونا شروع ہو گئی ہیں جو ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کے قیام کے خواہشمند ہیں جس پر ای پی زیڈ اے اور وفاقی حکومت پہلے سے طے شدہ ٹائم لائن کے مطابق اقدامات کرے گی۔اس موقع کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد شیخ، سینئر نائب صدر الطاف اے غفار، نائب صدر تنویر احمد باری، چیئرمین ایکسپورٹ سب کمیٹی جنید الرحمان، سابق نائب صدر آصف شیخ جاوید اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین نے بھی پریزنٹیشن میں شرکت کی۔سیف الدین جونیجو نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے ویژن کے تحت تمام شہروں میں ای پی زیڈز کے قیام کیلئے یہ موقع فراہم کیا گیا ہے جس ای پی زیڈز کو میسر بہترین مراعات سے فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے جن میں ٹیکس میں چھوٹ، فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ (ایف ای آر اے) سے استثنیٰ اور درآمد و برآمد کی پالیسیوں کے تحت کوئی پابندی نہیں جو ای پی زونز میں کاروباری یونٹس پر لاگو نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اصل میں 3 ہزار ایکڑ رقبے پر قائم کرنے کا منصوبہ تھا لیکن یہ صرف 300 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے جو خطے کے دیگر زونز کے مقابلے میں بہت چھوٹا ہے۔