قومی ٹیم کی منفی کارکردگی کو بہتر بنانا ہدف ہے، محسن نقوی

162
سرکاری ملازمین اگر ڈیوٹی پوری نہیں کرتے تو یہ حرام ہے، محسن نقوی

لاہور (اسپورٹس ڈیسک) چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ لوگ قومی کرکٹ ٹیم میں سرجری کا پوچھ رہے ہیں، کبھی کوئی فیصلہ غصہ میں نہیں کرتے، جلد بازی کے فیصلے اکثر نقصان دہ ہوتے ہیں۔لاہور میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے رپورٹ جمع کروا دی ہے، رپورٹ میں انہوں نے ورلڈ کپ میں کارکردگی سے متعلق تفصیل سے بتایا ہے، گیری کرسٹن اور اظہر محمود کو بات چیت کے لیے بلا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق کرکٹرز سے رابطے میں ہوں، کرکٹ کی بہتری کے لیے مشورے لے رہے ہیں، ان سابق کرکٹرز کے ساتھ رابطے میں ہوں جو کرکٹ کو بہتر کرنا جانتے ہیں، وہ سابق کرکٹرز معاملات دیکھیں گے جن کی روزی روٹی مختلف ٹی وی چینلز پر بولنا نہیں ہے۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ایک سابق کرکٹر نے بڑی محنت سے بہتری کے لیے تفصیلی رپورٹ دی ہے، مجھے آئے ہوئے 4 مہینے ہوئے ہیں یہاں بہت کچھ ٹھیک ہونے والا ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ سماجی رابطے میں پوسٹس دیکھ کر فیصلے کرتا ہوں نہ کروں گا، پی سی بی سماجی رابطے کی پوسٹس سے نہ چل رہا ہے اور نہ چلنے دوں گا، دن میں پی سی بی یا میرے خلاف 4,4 پوسٹس کریں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا ہدف یہ ہے کہ قومی ٹیم کی منفی کارکردگی کو بہتر کیسے بنایا جائے؟، جس دن میں پریشر میں آیا بہتر سمجھوں گا کہ گھر چلا جائوں، کرکٹ اور پی سی بی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہوں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحمل کے ساتھ چیزوں کو دیکھ رہے ہیں، پی سی بی کے اندر معاملات کو بہتر کرنا بھی ایک چیلنج ہے، پی سی بی کے اندر لوگ دکھاتے کچھ ہیں اور گرائونڈ میں سچائی کچھ اور ہوتی ہے۔