جارجیا میں انسانی اسمگلنگ کا بڑا اسکینڈل ، ایک لاکھ 20ہزار بچے چوری

119

تبلیسی (انٹرنیشنل ڈیسک) جارجیا میں انسانی اسمگلنگ کے بڑا اسکینڈل کا انکشاف ہوا،جس میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد بچے چوری کرکے فروخت کیے گئے۔ اسپتالوں میں والدین کو بتایا جاتا کہ بچہ مردہ پیدا ہوا یا پیدائش کے بعد مرگیا۔ پھر ان بچوں کو جارجیا میں یا ملک سے باہر ایسے خاندانوں کو بیچ دیا جاتا جو بچہ گود لینا چاہتے تھے۔ خبررساں اداروں کے مطابق مقامی صحافیوں کی تحقیقات میں ایک ایسے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا جو 50برس سے غیر قانونی کاروبار میںملوث تھا۔ اس نیٹ ورک میں اسپتال، نرسریاں، اور ایڈاپشن کے ادارے ملوث تھے، جو مل کر بچوں کو ان کے والدین سے چھین کر ان کے پیدائشی ریکارڈز کو تبدیل کر کے نئے خاندانوں کو بیچ رہے تھے۔ انسانی اسمگلنگ کے اس دھندے میں ایک بچے کو بیرون ملک30ہزار ڈالر میںفروخت کیا جاتا تھا۔ مقامی صحافی تامنا موسیردزے نے فیس بک پر ایک ایسا گروپ چلاتی ہیں جو ان چرائے ہوئے بچوں کو ان کے والدین سے ملاتا ہے۔اس گروپ کے 2لاکھ سے زائد ارکان ہیں۔ ان میں ایسی مائیں بھی ہیں جنہیں اسپتالوں نے کہا تھا کہ ان کا بچہ مر گیا ہے، لیکن اب برسوں بعد بعض کو علم ہو رہا ہے کہ شاید ان کے بچے زندہ ہیں۔ تامنا کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ 1950 ء سے 2006 ء کے دوران ایک لاکھ 20ہزار بچوں کو ان کے والدین سے چرایا گیا۔ واضح رہے کہ2006 ء میں اصلاح پسند صدر میخائیل ساکاشیولی نے انسانی سمگلنگ کے خلاف اقدامات کرکے اس سکیم کو ختم کیاتھا۔