شریف حکومت نے عوام د شمنی کی انتہا کر دی۔ قوم کو بجلی کا ایک یو نٹ 49 روپے میں ملے گا

216

اسلام آباد(نمائندہ جسارت+مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی ایک اور اہم شرط پرعمل درآمد کرتے ہوئے گھریلوصارفین کے لیے بجلی کا بنیادی ٹیرف فی یونٹ 48 روپے 84 پیسے تک مقررکردیا جب کہ 18 فیصد سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف 57 روپے 63 پیسے تک بڑھ جائے گااورفیول ایڈجسٹمنٹ اور دیگر کئی طرح کے ٹیکسز ملاکر فی یونٹ بجلی کا ٹیرف 65 روپے تک پہنچ جائے گا۔جس سے صارفین پر ایک سال میں 3 ہزار 274 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے بجلی کی قیمت میں ہوشربا اضافے کی منظوری دی۔ لائف لائن صارفین کے لیے 3 روپے 95 پیسے فی یونٹ، پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے 14 روپے 16 پیسے، نان پروٹیکٹڈ 100 یونٹ کے لیے بنیادی ٹیرف 23 روپے 59 پیسے ، 101 سے 200 یونٹ کے لیے 30 روپے 7 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے کی منظوری دی۔201 سے 300 یونٹ والے صارفین کے لیے ٹیرف 34 روپے 80 پیسے فی یونٹ، 301 سے 400 یونٹ کے لیے 34 روپے 25 پیسے ، 401 سے 500 یونٹ کے لیے بنیادی قیمت 39 روپے 15 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔501 سے 600 یونٹ والے صارفین کے لیے بنیادی قیمت 41 روپے 36 پیسے، 601 سے 700 یونٹ والے کے لیے 43 روپے 92 پیسے، 700 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والی صارفین کے لیے بنیادی قیمت 48 روپے 84 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔مزید برآں نجی میڈیا گروپ ڈان نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری پر بجلی کے فکسڈ چارجز بڑھانے کی بھی منظوری دی ہے۔ذرائع نے کہا کہ کمرشل صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 150 فیصد اضافہ منظور کیا گیا ہے جس کے بعد کمرشل صارفین کے لیے فکسڈ چارجز 500 سے بڑھ کر 1250 روپے ہوجائیں گے۔صنعتی صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 184 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد صنعتی صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز 440 سے بڑھ کر 1250 روپے ہوجائیں گے۔اسی طرح زرعی ٹیوب ویل صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 100 فیصد اضافہ منظور کیا گیا ہے اور یہ 200 سے بڑھ کر 400 روپے ہوجائیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ بجلی کے فکسڈ چارجز میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی تجویز ہے۔نیپرا حکومتی تجویز پر 8 جولائی کو فیصلہ کرے گی۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے ملک میں بجلی کی قیمتیں زیادہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت زیادہ ہے، کوشش ہے عوام پر بوجھ نہ ڈالا جائے۔ایوان بالا سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں خبر چل رہی ہے کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کے نرخ میں اضافہ کیا ہے، ہر جون میں ریگولیٹر پورے سال کے لیے اوسط قیمت طے کرتا ہے، ریگولیٹر نے گزشتہ جون کے اوریج اضافے کی نرخ دیے جو کابینہ میں زیر غور آئے۔وزیر توانائی نے بجلی کی قیمتیں زیادہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں آئے 3 ماہ ہوئے ہیں، ڈیڑھ سال میں سستی بجلی فراہم کرنے کی پوزیشن میں آجائیں گے، ہم اعتراف کرتے ہیں بجلی کی قیمت زیادہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے عوام پر بوجھ نہ ڈالا جائے، امید ہے آہستہ آہستہ مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں گے، بلوچستان میں مشکل سے ساڑھے 3گھنٹے کی بجلی دے رہے ہیں۔اویس لغاری نے کہا کہ انٹریسٹ ریٹ نہ بڑھا اور ڈالر میں استحکام رہا تو اگلے سال جنوری میں قیمت2 سے 3 فیصد فی یونٹ کم ہوگی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ انڈسٹری پر ڈیڑھ سو ارب کا بوجھ کم کیا ہے، کئی صارف 7 اور 15 روپے یونٹ دے رہا ہے، اس وقت ہمارے اوریج یونٹ رقم 35 روپے ہے۔