لبنان:اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر سمیت 3 افراد شہید،جواب میں اسرائیل پر 200 راکٹ فائر

116

بیروت/غزہ /جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک+ خبرایجنسیاں) اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے اہم ترین کمانڈر محمد ناصر،ان کا ساتھی اور ایک عام شہری شہید ہوگئے عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے بھی اپنے کمانڈر محمد ناصر کی شہادت کی تصدیق کی ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ وہ کب اور کس کے حملے میں جان کی بازی ہار گئے۔اسرائیلی فوج کے ذرائع نے عرب میڈیا کو بتایا کہ حماس کے ساتھ جنگ میں 9 ماہ کے دوران لبنان میں مارے جانے والے حزب اللہ کے کمانڈرز میں سے سب سے اہم ترین کمانڈر ہیں۔اسرائیلی فوج کے ذرائع کے مطابق کمانڈر محمد ناصر حزب اللہ کی 2006 ء سے جاری عسکری کارروائیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ محمد ناصر حزب اللہ کے ایک اور کمانڈر طالب عبداللہ کے ساتھی تھے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی کی جانب سے ڈرون حملے میں حزب اللہ کمانڈر کی شہادت کے جواب میں حزب اللہ نے اسرائیلی کے مختلف علاقوں میں 200 راکٹ فائر کردیے۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملے لبنان کی حدود سے کیے گئے جس میں مقبوضہ جولان اور اصبح الجلیل نامی علاقے میں اسرائیلی فوجی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ لبنان سے اسرائیلی سرزمین میں داخل ہونے والے تقریباً 200 میزائلوں اور 20 سے زیادہ مشکوک فضائی اہداف کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے کئی کو اسرائیلی فضائی دفاع اور لڑاکا طیاروں نے روک لیا۔ادھر عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کے باعث پیدا ہونے والے خراب حالات کے سبب ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی جِلد کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کاموں کی نگران ایجنسی (OCHA) کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکو نے بتایا کہ غزہ میں 10 میں سے 9 فلسطینی بے گھر ہیں۔آندریا ڈی ڈومینیکو نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی خواتین، بچے، بزرگ اور جوان خوف زدہ بھی ہیں اور دکھی بھی۔ ان کے بھی کچھ خواب تھے اور امیدیں تھیں لیکن مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ان بے گھر انسانوں کے خواب اور امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔انہوں نے فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی قیادت پر غزہ کے مستقل حل کے تلاش پر زور دیا۔