راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک+ صباح نیوز) پی ٹی آئی رہنماؤں کو عمران سے ملاقات کی اجازت نہ ملی، عمر ایوب کی جیل اہلکاروں سے تلخ کلامی، ایس ایچ او سے سخت جملوں کا تبادلہ۔ تفصیلات کے مطابق ملاقات کیلیے آئے ایک گروپ میں شبلی فراز، عمر ایوب، رؤف حسن اور دوسرے گروپ میں شاندانہ گلزار، شہریار آفریدی اور جنید اکبر شامل تھے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عمران خان سے ملنے آئے تھے مگر ہمیں دھوپ میں کھڑا رکھا گیا اور عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہمیں ایک بجے سے لے کر 4:30 بجے تک کڑی دھوپ میں کھڑا رکھا گیا، اڈیالہ میں چوکی کی مسجد میں ہم نے نماز پڑھی، ہم وہاں کھڑے تھے تو ایس ایچ او نے ہمیں وہاں سے بھی نکال دیا کہا کہ ہمیں آپ کو ہٹانے کا حکم ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ میں نے ایس ایچ او سے دریافت کیا کہ کیا تمہارے ٹاؤٹ آئی جی نے یہ احکامات دیے ہیں؟ جس پر ایس ایچ او نے بتایا کہ آپ سمجھدار ہیں سمجھ جائیں کہ کہاں سے حکم آیا ہے، میں یہ بات برملا کہتا ہوں کہ یہ حکم انٹیلی جنس ایجنسیز کی طرف سے آیا ہے، میں یہ بات اسمبلی میں بھی کہہ چکا ہوں اور عمران خان بارہا یہ بات کہہ چکے ہیں کہ یہاں ایجنسیز کے لوگ ہیں جو کنٹرول کرتے ہیں کہ کون ملے گا اور کون نہیں ملے گا۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں 4 گھنٹے روک کر ہمیں ذہنی تناؤ کا شکار کر کے کمزور کردیں گے تو ان کا دماغ خراب ہے۔