غزہ میں 10 میں سے 9 فلسطینی بے گھر: عالمی رپورٹ

146
غزہ :اسرائیلی بمباری سے علاقہ ناقابل رہائش ہونے کے باعث بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کررہے ہیں

جنیوا:عالمی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں ہر 10 میں سے 9 فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کاموں کی نگراں ایجنسی (اوچا) کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکونے اعداد و شمار کی بنیاد پر بتایا ہے کہ 23 لاکھ کی آبادی کی حامل فلسطین کی محصور پٹی غزہ پر مسلط کی گئی جنگ اور اس دوران اسرائیل کی جانب سے کی گئی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے لے کر اب تک 19 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی زمینی و فضائی حملوں کے دوران شدید بمباری کے نتیجے میں ہونے والی قیامت خیز تباہی کے بعد بڑی تعداد میں اہل غزہ اپنے ٹوٹے پھوٹے ملبے کا ڈھیر بنے ہوئے گھروں کو واپس لوٹے تاہم اسرائیل کی جانب سے انہیں روکنے کے لیے بار بار بمباری ہونے کی وجہ سے بے گھر واپس جانے پر مجبور کردیے گئے ہیں۔

عالمی ادارے کے سربراہ کی جانب سے میڈیا کو مزید بتایا گیا ہے کہ غزہ سے اپنی زندگی کو تباہ ہوتا دیکھ کر بڑی تعداد میں فلسطینی رفح کی جانب ہجرت پر مجبور ہوئے تھے تاہم قابض اسرائیلی فوج نے رفح کو بھی اپنی جارحیت کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، جس کے بعد بے گھر فلسطینی رفح سے بھی نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔

آندریا ڈی ڈومینیکو نے بتایا کہ ہر جگہ سے فلسطینیوں کو دربدر کیا جا رہا ہے اور ہر بار انہیں جب نقل مکانی ک رنی پڑتی ہے تو وہ  ایک نئی زندگی شروع کرتے ہیں، جسے اسرائیلی فوج پھر سے تباہ کردیتی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی خواتین، بچے، بزرگ اور جوان خوف زدہ بھی ہیں اور دکھی بھی۔ ان کے بھی کچھ خواب تھے اور امیدیں تھیں، لیکن مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ان بے گھر انسانوں کے خواب اور امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔

عالمی ادارے کے سربراہ نے فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی قیادت پر غزہ کے مستقل حل کے تلاش پر زور دیا۔