برطانوی عوام آج عام انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں

139

لندن: آج برطانیہ بھر میں 46 ملین سے زائد ووٹرز عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

پارلیمنٹ کی 650 نشستوں کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے 4500 سے زائد امیدوار اور آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔

پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے شروع ہو کر رات 10 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ حکام نے ملک بھر میں 40,000 سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں تاکہ ووٹرز کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

انتخابی نتائج کا اعلان کل (جمعہ) کو کیا جائے گا۔

اس بار برطانیہ میں پہلی بار ووٹ ڈالنے کے لیے شناخت کو لازمی قرار دیا گیا ہے، اور عوام توقع رکھتے ہیں کہ آنے والی حکومت ان کے مسائل کا فوری اور دیرپا حل نکالے گی۔ حکومت بنانے کے لیے کسی بھی سیاسی جماعت یا اتحاد کو کم از کم 326 نشستیں درکار ہوں گی۔

انتخابات کے بعد نومنتخب ارکان 9 جولائی کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں حلف اٹھائیں گے اور اسپیکر کا انتخاب کریں گے۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کی حکومت کی مدت قانونی طور پر جنوری 2025 تک تھی، تاہم 22 مئی کو برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا۔

دریں اثنا، YouGov کے MRP پول نے پیشن گوئی کی ہے کہ کیئر اسٹارمر کی لیبر پارٹی 431 سیٹیں جیتے گی، جو 2019 کے مقابلے میں 229 زیادہ ہیں جبکہ ٹوریز 102 سیٹیں جیتے گی ، جو کہ آخری انتخابات سے 263 سیٹیں کم ہیں۔

 نتیجے کے طور پر، لیبر کو 212 کی اکثریت حاصل ہو جائے گی، جو کہ برطانیہ کی تاریخ میں کسی پارٹی کی سب سے بڑی اکثریت ہوگی۔ تاہم، لبرل ڈیموکریٹس 72 نشستیں جیت سکتے ہیں اگر ایسا ممکن ہوا تو لیبر کے پاس 61 سیٹیں زیادہ ہو جائیں گی ۔

لیبر کی شاندار کامیابی برطانوی سیاست میں بڑی تبدیلی کا نتیجہ ہو گی، جو 14 سال کی حکمرانی اور پانچ وزرائے اعظم کے بعد ٹوریز کو اقتدار سے باہر کر دے گی ۔