کراچی میں مویشیوں کو غیر قانونی چنگی کا سامنا

49

کراچی ( رپورٹ: محمدانور) کراچی لائے جانے والے مویشیوں پر غیر قانونی چنگی کا سلسلہ ختم کرنے کے بجائے صوبائی حکومت کے بااثر افراد نے اسے قانونی بنادیا ہے اور اس ٹھیکے کی مد میں ہونے والی کم و بیش 40 کروڑ روپے کی آمدنی کو گڈاپ اور ابراہیم حیدری ٹاؤن میں تقسیم کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے انکشاف کے مطابق سپر ہائی وے کراچی کی حدود
میں خلاف قانون چنگی کا ٹھیکا مبینہ طور پر 2 با اثر ٹھیکیداروں کو دیا گیا ہے۔ ان دونوں ٹھیکوں کی مد میں حاصل کی جانے والی آمدنی مبینہ طور پر کسی سرکاری اکاؤنٹ کے بجائے با اثر افراد کی جیبوں میں جایا کرتی ہے۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بھی اس چنگی کے قیام پر اور یہاں جانوروں کے نام پر وصول کیے جانے والے ٹیکس پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ کراچی کی حدود میں ویٹرنیری ٹیکسز کا اختیار صرف بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ہے۔ سندھ حکومت کے بااثر افراد نے میئر کراچی کے اس اعتراض کو نظر انداز کردیا اور ویٹرنیری ٹیکسز کو2 حصوں میں تقسیم کر کے ابراہیم حیدری اور گڈاپ ٹائون کودے دیا۔ اس غیر قانونی کارروائی میں سندھ کے ایک صوبائی وزیر براہ راست ملوث ہیں، جن کے تعلقات پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات سے ہیں۔ غیر قانونی ویٹرنیری ٹیکسز کی وصولی براہ راست مبینہ طور پر مذکورہ ٹائون کے سپرد کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق میئر کراچی نے اس غیر قانونی چنگی کو ختم کرنے کے لیے عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔