عدت نکاح کیس: 12 جولائی تک ہر حال میں فیصلہ سنانا ہے،عدالت

150

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے کہا ہے کہ عدالت نے 12 جولائی تک ہر حال میں عدت کیس کا فیصلہ سنانا ہے۔ فاضل جج افضل مجوکا نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی جس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے وکلا نے دلائل دیے۔ عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شکایت کنندہ کی جانب سے صرف ایک بیان دیا گیا کہ کوئی ثبوت موجود نہیں، وڈیو کلپ میں خاور مانیکا واضح کہہ رہے ہیں کہ میری سابق اہلیہ پاک خاتون ہے مگر عدالت کے سامنے غلط بیانی کی گئی، ٹرائل کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں ہے۔ سلمان اکرم نے کہا کہ سورہ بقرہ کے مطابق عدت کا دورانیہ 90 دن نہیں ہے، اس پر جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کی ججمنٹ ہے جس میں90 دن دورانیے کا ذکر ہے، سلمان اکرم نے جواب دیا کہ عدت مکمل ہونے کے مختلف حوالہ جات موجود ہیں، حتمی ججمنٹ عدالت عظمیٰ کی ہی تصور ہو گی۔ دوران سماعت جج افضل مجوکا نے سوال کیا آپ کا کہنا ہے کہ ٹرائل کورٹ کو یہ ریفرنس ماننے چاہیے تھے یا ثبوت مانگے جاسکتے تھے؟ اس پر سلمان اکرم نے جواب دیا جی اگر یہ 2 ریفرنس نہیں مانے تو عدالت کی جانب سے ثبوت مانگے جا سکتے تھے، ٹرائل کورٹ کی جانب سے عدالت عظمیٰ کے شریعت اپیلٹ بینچ کا حصہ نہیں دیکھا گیا، اس کیس میں فراڈ کس نے کس کے ساتھ کیا اس بات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیے کہ اس کیس میں سب کچھ لطیف کے بیان پر منحصر کیا گیا، خاور مانیکا اور لطیف سمیت سارے گواہوں کے بیانات جھوٹ پر مبنی ہیں‘ 92 سی آر ایم ایس خاتون کے بیان کو اہمیت دیتا ہے۔اس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔اس دوران بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ میں سلمان اکرم راجا کے عدت کے دورانیہ پر دیے گئے دلائل اپناتا ہوں اور اس سے ایک لفظ آگے نہیں جاؤں گا، خوشی ہوئی کہ سلمان اکرم راجا نے اچھیطرح سے کیس کا پوسٹ مارٹم کیا ہے۔ جج افضل مجوکا نے کہا کہ 8 تاریخ تک کوشش کریں کیس مکمل ہو جائے، عدالت نے 12 جولائی تک ہر حال میں فیصلہ سنانا ہے۔ بعدازاں عدالت نے اپیلوں پر مزید سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردی۔