تمام شرائط پوری ہوچکیں،آئی ایم ایف بیل آئوٹ پیکج 6 ارب ڈالر سے زائد کا ہوگا،وزیر مملکت برائے خزانہ

142

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیر مملکت برائے خزانہ و توانائی علی پرویز ملکنے کہاہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کے لیے تمام شرائط پوری کر چکا ہے،ہمیں امید ہے کہ تین چار ہفتوں میں آئی ایم ایف بیل آؤٹ کا عمل مکمل ہوجائے گا۔غیر ملکی خبرایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھ کہ بیل آؤٹ پیکج 6 ارب ڈالر سے زاید کا ہوگا، اس سلسلے میں بنیادی حیثیت آئی ایم ایف کی توثیق کی ہے۔وزیرمملکت نے کہا کہ اب کوئی بڑے مسئلے باقی نہیں رہ گئے، بجٹ سمیت تمام بڑے اقدامات پیشگی کیے جاچکے ہیں، بلاشبہ بجٹ اصلاحات معیشت پر بوجھ ہیں لیکن آئی ایم ایف پروگرام استحکام سے متعلق ہے۔قبل ازیں نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے علی پرویز ملک نے کہا کہ کوئی شک نہیں یہ مشکل بجٹ تھا، ہمیں عوام کی تکلیف کا احساس ہے مگر حکومت کے لیے بھی یہ آسان فیصلہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ آئی ایم ایف کی شراکت داری کے ساتھ بنانا تھا، ہمیں ان کے ساڑھے 3 ہزار ارب روپے کے ٹیکس کے
مطالبے کو پورا کرنا پڑا، اگلے 3 سے 4 سال میں 100 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔وزیر مملکت نے دعویٰ کیا کہ چند مہینوں میں ملک میں استحکام آیا اور مہنگائی پرقابو پالیا گیا ہے، وزیراعظم سے لے کرکابینہ ممبران تک نہ کوئی تنخواہ لیتا ہے اور نہ مراعات لیتا ہے، 30 سے 40 غیر ضروری محکموں کو بند کیا جائے گا، جن وزارتوں کی ضرورت نہیں انہیں صوبوں سے مل کر ختم کیا جارہا ہے جب کہ نجکاری کا پروگرام بھی تیزی سے جاری ہے۔ علی پرویز نے مزید کہا کہ 3500 ارب کے ٹیکس میں سے 70 ارب کے ایڈیشنل ٹیکس تنخواہ دار طبقے پر ہیں، شہدا کی فیملی، جنگ کے دوران زخمی ہونے والوں، نوکری کے دوران انتقال کرجانے والوں، فوجی اور سول افسران کو ریٹائرمنٹ پر ملنے والے ایک پلاٹ پر ٹیکس میں چھوٹ دی جارہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کے 50 یونٹ استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت برقرار رکھی ہے جب کہ 200 یونٹ استعمال پر بھی قیمت 15 روپے فی یونٹ برقرار رکھی ہے۔