اسرائیلی بمباری سے مزید 42 سے فلسطینی شہید ہزاروں بے گھر جبری بے دخل

96
غزہ :اسرائیلی بمباری سے علاقہ ناقابل رہائش ہونے کے باعث بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کررہے ہیں

غزہ / تل ابیب/ بیروت / ریاض / جینوا /اوٹاوا (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی بمباری سے بے گھر فلسطینی خاندان کے 9 افراد سمیت مزید 42 سے زاید فلسطینی شہید ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے شجاعیہ کے نزدیک ایک رہائشی بلاک کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا‘ مشرقی غزہ کے علاقے منصورہ پر ڈرون حملہ کیا گیا۔ نور شمس کیمپ میں اسرائیلی حملے میں ایک خاتون اور بچہ شہید جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے، مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔ دوسری جانب شمالی غزہ پر اسرائیلی حملون کے ردعمل میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے اسرائیلی فوج پر جوابی وار
جاری ہیں، مزاحمت کاروں کے حملوں میں کئی اسرائیلی فوجی ہلاک اور ٹینک تباہ کردیے گئے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کے باعث پیدا ہونے والے خراب حالات کے سبب ڈیڑھ لاکھ سے زاید فلسطینی جِلد کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ غزہ معاملے پر اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے پر بائیڈن انتظامیہ سے مستعفی ہونے والے افسران نے امریکی پالیسی کو ناکام اور فلسطینیوں کے لیے تباہ کن قرار دیدیا۔وائٹ ہاؤس کے سابق عہدیدار ڈیل کاسٹیلو اور امریکی محکمہ خارجہ کے سابق عہدیدار جوش پاؤل سمیت بائیڈن انتظامیہ سے مستعفی ہونے والے 12 افسران نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے متعلق امریکی پالیسی ناکام اور امریکی نیشنل سیکورٹی کے لیے ایک خطرہ ہے‘ امریکی سفارتی امداد اور اسرائیل کو اسلحے کی مسلسل فراہمی نے فلسطینیوں کے قتل عام اور ان کی بدحالی کے معاملے میں ناقابل تردید پیچیدگیاں پیدا کردی ہیں‘ یہ نہ صرف اخلاقی طور پر قابل مذمت ہیں بلکہ امریکی اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں۔ اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے شعبے کی کوآرڈینٹر سگرید کاگ نے کہا ہے کہ غزہ سے 19لاکھ شہری بھی بے گھر ہو چکے ہیں‘ اس صورت حال پر بہت تشویش میں ہیں کہ خان یونس سے مزید جبری انخلا شروع کر دیا گیا ہے۔ سگرید کاگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ اب تک مجموعی طور پر غزہ میں 19 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوئے جبکہ 10 لاکھ فلسطینیوں کو دوبارہ نقل مکانی کے کرب اور اذیت سے گزرنا پڑا ہے، اس ماحول میں میرے لیے یہ مزید تکلیف دہ بات ہے کہ خان یونس کے مختلف علاقوں سے اسرائیلی فوج نے مزید لوگوں کو جبری انخلا کا حکم دے دیا ہے‘ غزہ میں فلسطینی شہری مصائب کی کھائی میں دھنس چکے ہیں، ان کے گھر تباہ ہونے سے ان کی زندگی اجیرن ہوگئی۔ اسرائیلی فوج نے لبنانی شہر صور کے مضافات میں گاڑی پر ڈرون حملہ کیا۔ بیروت سے عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے مضافاتی قصبے حوش میں چلتی گاڑی کو میزائل سے نشانہ بنایا تھا‘ ڈرون حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر ابو نعمہ جاں بحق ہوگئے، حملے میں ان کا بیٹا شدید زخمی ہوا۔ حزب اللہ نے کمانڈر ابو نعمہ کی اسرائیلی ڈرون حملے میں شہادت کی تصدیق کر دی۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل 2 ریاستوں کا قیام ہے۔ وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے بے حد ضروری ہے کہ سعودی عرب کے 2 ریاستی حل کے مطالبے پر جلد از جلد عمل درآمد کیا جائے۔ کینیڈا کی ایک عدالت نے یونیورسٹی کی درخواست منظور کرتے ہوئے فلسطین کے حامی مظاہرین کو حکم دیا کہ وہ ٹورنٹو یونیورسٹی میں بنائے گئے احتجاجی کیمپ چھوڑ دیںبصورت دیگر پولیس کیمپ اکھاڑسکتی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ احتجاجی کیمپ طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور وحشیانہ بمباری کے خلاف لگائے تھے۔