اسرائیلی حملوں سے غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں، آئی سی آر سی

166

واشنگٹن : بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس نے منگل کو جاری کردہ اسرائیلی فوج کے انخلاء کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جنگ کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے لیے کوئی محفوظ جگہ موجود نہیں ہے۔

بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اسرائیل نے پیر کو رفح کے جنوبی علاقوں سے خان یونس کے مشرقی حصوں بشمول یورپی غزہ اسپتال تک انخلاء کے احکامات جاری کیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ “ہزاروں لوگوں کو دن کے آخر میں انخلاء کے احکامات کا علم ہوا وہ خوف اور گھبراہٹ میں مبتلا ہو کر بھاگنے لگے۔” بیان میں مزید کہا گیا کہ انخلاء کرنے والوں میں مریض، ان کے خاندان اور طبی عملہ شامل ہیں جو یورپی غزہ اسپتال کی خدمات کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہیں۔

بیان کے مطابق “جہاں بھی لوگ جائیں گے، وہ زخموں اور صدمات سے دوچار ہوں گے۔ انہیں خوراک، پینے کے پانی، صفائی ستھرائی، اور صحت کی دیکھ بھال کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا اور دوبارہ انخلاء کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔”

پیر کو اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس اور رفح کے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا۔

یہ حکم اسلامی جہاد موومنٹ کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز کی جانب سے جنوبی اسرائیل پر 20 راکٹ داغنے کی ذمہ داری قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا۔

غزہ کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی اور تعمیر نو کے سینئر کوآرڈینیٹر سگریڈ کاگ نے منگل کو کہا کہ اب تک تقریباً 1.9 ملین افراد، یا غزہ کی آبادی کا 80 فیصد پورے غزہ میں بے گھر ہو چکے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیلی سرحد کے ذریعے حماس کی ہنگامہ آرائی کا جواب دینے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی تھی، جس کے دوران تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

غزہ میں قائم صحت کے حکام نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی شہادتوں  کی تعداد 37,877 ہو گئی ہے۔