ممکن ہے زمانہ رخ بدلے۔۔۔

157

آہ… فلسطین آہ۔۔ سسکتا اور بلکتا ہوا رفح۔ وہ گرتی ہوئی لاشیں اور جلتے ہوئے ادھ کٹے بدن۔ وہ وہ ٹکڑوں میں بکھرے معصوم کلیوں کے جسم جن کو سیمٹتے سمیٹتے ماں باپ تھک جاتے مگر یا تو کسی کو اپنے لخت جگر کا چہرہ نہ ملتا یا کسی کو ہاتھ پائوں۔

وہ ایک ایک لقمے کو ترستی ہوئی بے جان لاشیں جو اس آس پر بیٹھی ہیں کہ اس بے غیرت امت مسلمہ کا ضمیر جاگے اور وہ اپنے عیش وعشرت کو چھوڑ کر اپنے ہی جسم کے ٹکڑے کی خبر لے اور دنیاوی آقائوں کی غلامی سے نکل کر امت واحدہ بن جائے۔

سات اکتوبر سے جاری یہ خون کی ہولی جس نے ہنستے بستے گھروں کو اجاڑ ڈالا اور ایک مکمل شہر کو کھنڈر میں بدل ڈالا۔ بات یہیں تک نہیں رکی۔دشمنوں کے کلیجے یہیں تک ٹھنڈے نہیں ہوئے۔ وہ پہلے سے زیادہ تیاری سے پناہ گزینوں کا اپنا شکار بنا بیٹھے اور رفح شہر کو بھی تباہ و برباد کرکے رکھ دیا۔ معصوم بچوں کے جسم وہ بھی جھلسے ہوئے کس ضبط کے ساتھ ماں باپ نے سمیٹے ہوں گے یہ وہ ہی جانتے ہیں۔

پاکستان نو آموز ٹیم سے ورلڈکپ مچ ہار گیا تو پورے سوشل میڈیا پر ماتم بچھ گئی۔ پھر روایتی حریف بھارت سے ہار تو جیسے جلتی پر تیل ثابت ہوئے اور پوری قوم چراغ پا ہوگئی لیکن ان بے حسوں کو سسکتے ہوئے، تڑپتے ہوئے فلسطینی نہ دکھے۔ ایک ہار پر سوگوار ہونے والے اپنے مسلمان بہنوں اور بھائیوں کی لاشیں دیکھ کر بھی ایک آنسو تک نہ گراسکے۔

عیدالضحیٰ پر قربانی تو کی مگر مقصد قربانی بھول گئے۔ قربانیوں کی سرزمین فلسطین کو بھول گئے۔ اپنے دستر خوانوں کو انواع و اقسام کے کھانوں سے سجالیا لیکن ایک لمحے کو بھی ہاتھ نہ کانپے کہ کہیں پر ایک لقمے کے لیے دھکم پیل ہورہی۔۔

امت مسلمہ کے حکمران اور عوام دونوں ہی بے حسی کا لبادہ اوڑھے ابابیل کے منتظر تو ہیں لیکن اپنے کرنے کے کام کو بھلائے بیٹھے۔ سڑکوں پر لگے بلند و بالا اسرائیلی کمپنیوں کے بل بورڈز اور دکانوں میں تاحد نگاہ اسرائیلی مصنوعات کی موجودگی ہم مسلمانوں کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لیکن ہم یہ شاید بھلا بیٹھے ہیں کہ آزمائش اہل فلسطین کی نہیں بلکہ پوری امت کی ہے۔ حالات کا دھارا بدلنے میں زیادہ دیر نہیں لگتی۔ اندھیروں کے بعد اجالے ضرور آتے ہیں۔ مشکلات کے بعد آسانی ضرور آتی ہے۔ رات کے بعد سویرا ضرور ہونا ہے۔ زمانہ کروٹ لے گا اور اہل فلسطین سرخرو ہوں گے۔ کامیاب و کامرانی سے ہمکنار ہوں گے۔ اپنی ثابت قدمی اور ایمان کی بدولت حالات کا رخ بدلیں گے اور زمانہ خود اس بات کی گواہی دے گا کہ بیشک اللہ کی مدد انہی کو کو نصیب ہوتی جو ثابت قدمی سے اس کی راہ میں لڑتے۔