بھارت میں گزشتہ ایک دہائی سے مسلمانوں کیخلاف کاروائیوں میں سنگین حد تک اضافہ

229

نئی دہلی:مودی سرکار کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد مسلمانوں کیخلاف کاروائیوں میں سنگین حد تک اضافہ ہوا ہے، مودی نے ہمیشہ مسلمانوں کو اپنی انتہا پسندی کا نشانہ بنایا اور اسی کو بنیاد بناتے ہوئے نام نہاد سیاست کو چمکایا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق نریندر مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں سے منسلک جائیدادیں، کاروبار اور عبادت گاہیں مودی کے نشانے پر ہیں، مسلمانوں کے خلاف روایتی بغض کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی انتظامیہ نے غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسلمانوں کے گھروں،دکانوں اور مساجد کو مسمار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

حال ہی میں بھارت کے دارالحکومت دہلی میں مساجد کو غیر قانونی تجاوزات کا نام دے کر گرانے کا سلسلہ جاری ہے، اس مجرمانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے تو مسلمانوں پر بے جا تشدد کیا گیا ، جس کی وجہ سے کئی مسلم نوجوانوں کو پولیس نے بغیر کسی وجہ کے اٹھاکر تشدد کرکے غائب کردیا ہے۔

بھارت میں مذہبی تشدد مسلسل جاری رہنے پر افسوس ہے  چنانچے بھارت مذہبی اقلیتوں کے خلاف بیان بازی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے،کیا عالمی دبا میں آ کر مودی سرکار اپنے مسلم مخالف بیانیے سے پیچھے ہٹے گی یا اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے گی؟