اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اقوام متحدہ کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی نظر بندی کو اقوام متحدہ نے من مانی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، مگر پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔
اسلام آباد میں وزیر قانون نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ”پی ٹی آئی کے بانی کو ملک کے آئین و قانون اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تمام حقوق حاصل ہیں۔”
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سابق وزیراعظم ایک سزا یافتہ قیدی کے طور پر جیل میں ہیں، اور مزید کہا کہ پاکستان کی عدالتیں آئین اور موجودہ قوانین کے مطابق عمل کرتی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو متعدد مقدمات میں ملنے والا ریلیف شفاف اور منصفانہ عدالتی نظام کا مظہر ہے ، “آئین، قانون اور بین الاقوامی اصولوں سے ماورا کوئی بھی مطالبہ امتیازی، جانبدارانہ اور انصاف کے خلاف ہے۔”
یاد رہے کہ پیر کے روز، جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے صوابدیدی حراست سے متعلق ایک رائے میں کہا کہ جیل میں قید سیاست دان کو “فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔” بین الاقوامی قانون کے مطابق انہیں معاوضے اور دیگر حقوق کا عملی حق دیا جائے۔”
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے بھی پاکستان پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کرے۔
پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکی حکام نے پاکستان کو مسلسل اور نجی اور عوامی طور پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے آئین اور بین الاقوامی وعدوں کے مطابق عوام کے حقوق کا احترام کرے۔
انہوں نے کہا، “ہم حکومت پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرے، جن میں اظہار رائے کی آزادی، انجمن کی آزادی، پرامن اجتماع اور مذہب کی آزادی بھی شامل ہے۔”
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان، جنہیں وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے کرپشن سے لے کر دہشت گردی تک کے الزامات کا سامنا ہے، گزشتہ اگست سے جیل میں ہیں اور انہیں اس سال کے شروع میں ملک گیر انتخابات سے قبل کچھ مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی۔ وہ درجنوں دیگر مقدمات کا بھی سامنا کر رہے ہیں جو ابھی زیر سماعت ہیں۔