پاکستان میں ہر سال 25 لاکھ دانستہ اسقاط حمل ہونے کا انکشاف

259

اسلام آباد: پاکستان میں ہر سال 25 لاکھ دانستہ اسقاط حمل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جدید طریقے اختیار نہ کرنے کے نتیجے میں پاکستان میں ہر سال 25 لاکھ دانستہ اسقاط حمل کیے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکومت نے 5 سالہ منصوبے کے تحت آبادی بڑھنے کی رفتارکم کرنے کے اہداف مقرر  کیے ہیں، جس کے تحت آبادی بڑھنے کی سالانہ شرح کو آئندہ چھ برس (2023ء) تک 1.1 فی صد کم کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کے ذرائع کے مطابق ملک کی آبادی بڑھنے کی شرح 2023 کی آخری مردم شماری کے مطابق 2.55 فیصد تھی تاہم اب مجموعی شرح پیدائش کو 2030 تک 2.2 فیصد تک کم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مالی سال 2024 میں مجموعی شرح پیدائش 3.32 فیصد تھی۔

مالی سال2024 میں دانستہ مانع حمل طریقے اپنانے کی شرح 39.36 فیصد تھی اور اس شرح کو 2030 تک 60 فیصد تک بڑھانےکا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جدید طریقے نہ اپنانے کے نتیجے میں پاکستان میں سالانہ 25 لاکھ دانستہ اسقاط حمل کا انکشاف ہوا ہے۔

پاکستان کی آبادی 2023 کی مردم شماری کےمطابق 24کروڑ 14لاکھ 90 ہزار پر پہنچ گئی تھی جبکہ وزیراعظم نے وزارت منصوبہ بندی کے پلان کی منظوری این ای سی اجلاس میں دی تھی۔