فرٹیلائیزسیکٹرکو50 ارب سبسڈی دینا غلط ہے،میاں زاہد

78

کراچی (کامرس رپورٹر) ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ اورنیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اوگرا اوروزارت توانائی ایسے اختلافی فیصلے نہ کریں جن سے ایک سیکٹر کو نقصان اور دوسرے کو فائدہ پہنچے۔ بجٹ کی گرما گرمی میں فرٹیلائیز سیکٹرکوپچاس ارب روپے کی کراس سبسڈی دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے کیونکہ اس سے روزگار برآمدات اورمعیشت پرتباہ کن اثرات پڑیں گے۔ اہم سرکاری ادارے ایسے فیصلوں سے بازرہیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل ملکی معیشت کا اہم ترین شعبہ ہے جوبرآمدات اورزراعت کے بعد سب سے زیادہ روزگار اور زر مبادلہ فراہم کررہا ہے۔ اسکے خلاف اقدامات بند کیے جائیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ فرٹیلائیزرسیکٹرکوپچاس ارب کی سبسڈی میں توسیع کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب صنعتی شعبہ خطے میں سب سے مہنگی بجلی خریدنے پرمجبورہے، گسی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں اورشرح سود کاروبارکا نام ونشان مٹارہی ہے۔