بائی پاس نہ ہونے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رہتا ہے ،تعلقہ موومنٹ

62
باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے شہر کو تحصیل کادرجہ نہ دینے کیخلاف احتجاج کیا جارہاہے

باڈہ (نمائندہ جسارت) باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے باڈہ شہر کو تحصیل کا درجہ دلانے کے لئے 260ویں ہفتے بھی احتجاج کیا گیا۔ لاڑکانہ ضلعے کے دوسرے بڑے شہر باڈہ کو تحصیل کا درجہ دلانے کے لئے باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر زیب علی ساریو کی قیادت میں باڈہ میڈیا ہاؤس سے ٹاؤن ہال تک ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز تھے جن پر باڈہ کو تحصیل کا درجہ دلانے کے نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں باڈہ شہر کی سیاسی سماجی علمی ادبی صحافتی اور کاروباری تنظیموں کے رہنماؤں علی انور عسکری، دودو دیشی، کامریڈ اصغر نوناری، محمد علی خشک، فدا تنیو، مدنی سومرو، مظھر نوشاد پہلپوٹو، مرتضی گوپانگ، سید عاشق شاھ، عرس بھٹی، مولا بخش پہلپوٹو، جلال ساریو، سدورو ماچھی، کوڑل ماچھی، ممتاز دایو، استاد بخشل مگسی، پپو لاکھیر اور دیگر شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کرکے باڈہ تحصیل کے حاصلات کے لئے فلک شگاف نعرے بازی کی۔ اس موقعے پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے باڈہ شہر 14 وارڈوں پر مشتمل لاڑکانہ ضلعے کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ جو کے گردونواح تحصیل کا درجہ حاصل کرچکے شہروں سے کم از کم دگنا بڑا شہر ہے اور آبادی و اراضی کے لحاظ سے تحصیل کا حقدار ہے مگر پیپلز پارٹی قیادت نے شہر کو نظرانداز کرکے شہر کو تباہی کنارے پہنچایا ہوا ہے۔ شہر میں بائی پاس نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رہتا ہے جس وجہ سے شہر کے کاروبار کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اکثر کاروباری خاندان بدامنی اور کاروبار میں نقصان کی وجہ سے شہر کو چھوڑ چکے ہیں۔ پبلک پارک نہ ہونے کی وجہ سے اکثر نوجوان سماجی برائیوں کے اڈوں پر جاکر اپنی زندگیاں برباد کر رہے ہیں۔ منشیات شہر میں ادویات کی طرح شہر کے چوکوں اور چوراہوں پر سر عام فروخت کی جارہی ہے اور پولیس انتظامیہ کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ شہری پینے کے صاف اور میٹھے پانی سمیت دیگر تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہوکر عذاب والی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں مگر حکمران کانوں میں روئی ٹھوس کر خاموشی اختیار کئے بیٹھے ہیں۔ جبکہ انہوں نے مختلف انتخابات مہموں میں باڈہ شہر کو تحصیل کا درجہ اور شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے وعدے کرکے ووٹ لئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کے شہر کے تمام مسائل کا حل باڈہ تحصیل سے مشروط ہیں اس لئے گزشتہ 5 سالوں سے باڈہ کو تحصیل کا درجہ دلانے کے لئے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں مگر حکمرانِ وقت باڈہ شہر اور شہریوں کو مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں جس وجہ سے باڈہ مکینوں میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔