سکھر(نمائندہ جسارت) بجلی کی قیمتوں میں اضافے، بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ، ناجائز بلنگ، سلیب ریٹ کے خلاف پاکستان بھر کی طرح سکھر کے تاجر وں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن کی قیادت میں تاجر سیکرٹریٹ گولڈ سینٹر صرافہ بازار سے گھنٹہ گھر چوک تک عوامی حتجاجی ریلی نیکالی گئی۔ریلی مختلف تجارتی مراکز صرافہ بازار، شاہی بازار، شہید گنج سے ہوتی ہوئی گھنٹہ گھر چوک پہنچی ، ریلی کے شرکا نامنظور نامنظور بجلی کی لوڈشیڈنگ نامنظور، بجلی کے نرخ کم کرو، غریب عوام کو جینے دو ، کالا قانون نامنظور کے بلند شگاف نعرے لگا رہے تھے، گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری، غربت کے باعث غریب عوام کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں، تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے، صنعتیں تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہیں، اس کے باوجود حکومت نے حالیہ بجٹ میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں سلیب ریٹ کے ذریعے 200 یونٹ کے استعمال پر بل کچھ اور فقط 201 یونٹ کے استعمال پر بجلی کے بل میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے جو کہ غریب عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، ڈیڈیکشن، اوور ریڈنگ کے باعث تاجروں اور شہریوں کی بل ادا کرنے کی سکت مکمل طور پر ختم ہوکر رہ گئی ہے، مہنگی بجلی کے باعث صنعتیں بند اور کاروبار تباہ ہو رہے ہیں اس کے باوجود حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے آئی ایم ایف کی ایما پر مزید بجلی مہنگی اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ کر کے عوام سے جینے کا حق چھین رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی عیاشیوں اور شاہانہ اخراجات کا تمام تر بوجھ غریب عوام اور تاجروں پر ڈال رہی ہے۔