امریکا نے یورپ میں فوجی اڈوں کیلیے ہائی الرٹ جاری کردیا

97

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی محکمہ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ یورپ کے چندممالک میں فوجی اڈوں پر الرٹ کی سطح بڑھا دی گئی ہے۔ اس موضوع پر پینٹاگون کے تحریری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکی یورپی کمان امریکی فوج کی سلامتی کو متاثر کرنے والے مختلف عوامل کا مسلسل جائزہ لیتی ہے اور اس کوشش کے تحت فوجیوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی اقدامات کثرت سے کیے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں بلغاریہ، اٹلی، رومانیہ اور جرمنی میں امریکی فوجی اڈوں کو فورس پروٹیکشن سٹیٹس چارلی ہائی الرٹ پر لایا گیا ہے اور یہ گزشتہ 10 سالوں میں خطرے کی بلند ترین سطح ہے۔دوسری جانب امریکا نے ناٹو کی مشرقی سرحدوں کو مضبوط کرنے کے لیے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کی پہلی کھیپ پولینڈ کے قصبے پووِڈز کے ڈپو میں بھیج دی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ14 عدد ایم 1ابرام ٹینک اور ایک ایم 88بکتر بند گاڑی بذریعہ ریلوے لائن پووِڈز کی بیس پر بھیج دی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پووِڈز تنصیب کا انتظام 405 ویں فیلڈ اسپورٹ بریگیڈ کے ہاتھ میں ہو گا اور یہ ڈپو تنصیب ناٹو کی 30 سال سے زیادہ عرصے سے قائم اہم ترین تنصیبات میں سے ایک ہو گی۔بیان کے مطابق یوکرین کی سرحد سے تقریباً 400 کلو میٹر مسافت پر واقع یہ تنصیب آئندہ سال مکمل صلاحیت سے کاروائیاں شروع کر دے گی اور اس میں 85 ٹینک، 190 بکتر بند گاڑیاں، 35 عدد توپ اسلحہ اور مختلف اقسام کا ایمونیشن ذخیرہ کیا جا سکے گا۔ ادھر روس صدارتی پیلس کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہمارا ملک مسئلہ یوکرین کے حل سے متعلق ہر طرح کے ڈائیلاگ کے لیے تیار ہے۔ پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں اخباری نمائندوں کے لیے ایجنڈے کے موضوعات پر بیانات جاری کیے۔انہوں نے کہا کہ روس کسی بھی فریق کی ثالثی میں یوکرین کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کو تیار ہے۔بیان میں بیلاروس کی سرحد پر یوکرینی فوج کے اضافے پر تشویش ظاہر کی گئی۔