نیا بجٹ نافذ:اشرافیہ کیلیے مراعات‘ تنخواہ دار اور کاروباری طبقے پر ٹیکسز کی بھرما

211

اسلام آباد( آن لائن)نئے مالی سال کاوفاقی بجٹ پیر سے ملک بھر میں نافذ ہوگیا ہے ، بجٹ میں تنخواہ دار اور کاروباری طبقے پر ٹیکسز کی بھرمار ہوگئی ہے جبکہ اشرافیہ کو مختلف ٹیکسوں میں چھوٹ دے دی گئی ہیں، حکومتی اور ایف بی آر ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس ریونیو کا ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جس میں 1700 ارب روپے سے زیادہ کے نئے ٹیکس شامل ہیں۔بجٹ میں شیرخوار بچوں کے ڈبہ بند دودھ وعام پیکڈ دودھ پر بھی 18 فیصد جی ایس ٹی نافذ ہوگیا ہے، موبائل فونز کی خریداری پر بھی 18 تا 25 فیصد تک جی ایس ٹی ،پیٹرول پر 10 روپے فی لیڑ لیوی، سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 2 روپے سے بڑھا کر 4 روپے فی کلوکردی گئی ہے،بین الاقوامی سفر پر55 ارب روپے کا اضافی ٹیکس اکٹھا عاید کردیا گیا ہے، تنخواہ دار اور کاروباری طبقے کی آمدن پر 10 فیصد اضافی سرچارج لگا دیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کی شرح 39 فیصد ، ماہانہ ایک لاکھ روپے آمدن پر پہلے سے دوگنا ٹیکس دینا ہوگا۔ ایسوسی ایشن آف پرسنز کو 44 فیصد جب کہ
کاروباری طبقے کو 50 فیصد تک انکم ٹیکس ادا کرنا پڑے گا ، تاہم حاضر سروس اور ریٹائرڈ سول و فوجی افسران کو پراپرٹی کی فروخت یا ٹرانسفر پر ٹیکس استثنا دے دیا گیا ہے۔بجٹ میں تعیراتی صنعت سے وابستہ بلڈرز اور ڈیولپرز کیلیے بھی پراپرٹی کی خریدوفروخت پر ٹیکس عاید کیے گئے ہیں، افغانستان سے پھل سبزیوں کی درآمد ، ٹریکٹرز ، میڈیکل کی تشخیصی کٹ پر 18 فیصد جی ایس ٹی نافذ کردیا گیا جب کہ بلڈرز اور ڈویلپرز کو تعمیرات ، رہائشی اور کمرشل پراپرٹی کی فروخت پر 10 سے 15 فیصد ٹیکس دینا ہو گا۔ نئی پنشن اسکیم اور تاجر دوست اسکیم کے تحت ٹیکس وصولی شروع کردی گئی ہے۔ نان فائلرز کی سمز بلاک نہ کرنے والی ٹیلی کام کمپنیوں کو 5 سے 10 کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔بیج کی گریڈنگ، سارٹنگ و صاف کرنے والی، سبزیوں کو خشک کرنے والی مشینوں، دیگر مشینری پر بھی 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عاید کردی گئی،ادویاتی استعمال کے علاوہ ہر قسم کی کلوروفارم پر ڈیوٹی 20 فیصد کردی گئی۔پرفیورم اور ٹائلٹ واٹر پر ڈیوٹی 55 فیصد۔ہر قسم کی سپورٹس گاڑیوں پر امپورٹ ڈیوٹی 90 فیصد کردی گئی۔بالوں پر لگانے والی پیسٹ پر ڈیوٹی 55 فیصد ،فروٹ جوسز کی کی امپورٹ پر ڈیوٹی 60 فیصد، بیوٹی اور سکن کیئر پریپریشن پر ڈیوٹی 55 فیصد۔ ڈینٹل پیسٹ اینڈ پائوڈر پر ڈیوٹی 50 فیصد، صابن اور اس کے میٹیریل پر ڈیوٹی 50 فیصد۔ چمڑے سے بنے پہناوے پر امپورٹ ڈیوٹی 50 فیصد ،ربڑ، پلاسٹک اور ٹیکسٹائل کے جوتوں کی امپورٹ پر ڈیوٹی 50 فیصد ،مصنوعی منرل واٹر کی امپورٹ پر ڈیوٹی 60 فیصد ،کتے اور بلی کی خوراک پر امپورٹ پر ڈیوٹی 60 فیصد کردی گئی ہے،ادویات کے خام مال پر بھی ٹیکس بڑھا دیے گئے۔ کیلشیم،کلوروفارم، ڈائی آکٹائل ٹریپتھالیٹ پر 10فیصد، لیووفلکسوسین پر 31دسمبر تک 10اور یکم جنوری 2025 سے20 فیصد ڈیوٹی عاید ہوگی۔ تھرڈ جنریشن اینٹی بائیو ٹیک لیووفلکسوسین پر 31 دسمبر 2024 تک 10فیصد ڈیوتی عاید ،یکم جنوری 2025 سے 20 فیصد، کیفین اور اس کے سالٹ پر 31 دسمبر تک 10فیصد اور یکم جنوری سے 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عاید کی گئی ہے۔چیونگم میں استعمال ہونے والی گم پر 10فیصد، کلوروپیرافین لیکویڈ پر 31 دسمبر 2025 تک 10 فیصد، مقامی تیار گاڑیوں پر ٹیکس ریٹ بڑھا دیے گئے، فکسڈ ٹیکس کی بجائے مالیت کے لحاظ سے ٹیکس عاید کیا گیا ہے، مقامی تیار گاڑیوں پر ٹیکس ریٹ بڑھا دیے گئے، فکسڈ ٹیکس کے بجائے مالیت کے لحاظ سے ٹیکس عاید 850 سی سی تک گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 10000 کے بجائے اعشاریہ 5 فیصد عاید ہو گا۔ 851 سے 1 ہزار سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 20 ہزار روپے کی بجائے 1 فیصد ٹیکس عاید ہو گا، 1001 سے 1300 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 25 ہزار کے بجائے 1.5 فیصد ٹیکس ہو گا۔ 1301 سے 1600 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 50 ہزار کے بجائے 2 فیصد ٹیکس عاید کر دیا، 1601 سے 1800 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 1 لاکھ 50 ہزار کے بجائے 3 فیصد ٹیکس عاید 1801 سے 2000 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 2 لاکھ فکسڈ ٹیکس کے بجائے 5 فیصد ٹیکس عاید 2001 سے 2500 سی سی گاڑی کی قیمت پر 1 فیصد ٹیکس بڑھا کر 7 فیصد تک ٹیکس عاید کر دیا گیا۔ 2501 سے 3000 سی سی گاڑی کی قیمت پر بھی 1 فیصد ٹیکس بڑھا کر 9 فیصد تک ٹیکس عاید کر دیا، 3000 سی سی سے بڑِی گاڑی کی قیمت پر مزید 2 فیصد ٹیکس بڑھا کر 12 فیصد ٹیکس عاید کر دیا گیا۔ اسلام آباد میں بڑے فارم ہاؤسز اور گھروں پرٹیکسز بڑھائے گئے ہیں، کتابوں، اسلام آباد میں 2 ہزار سے 4 ہزار مربع گز کے فارم ہاؤس پر 5 لاکھ اور اس سے اوپر 10 لاکھ ٹیکس دینا ہو گا ، 2 ہزار مربع گز کے گھر پر 10 لاکھ اور اس سے بڑھے گھر پر 15 لاکھ روپے ٹیکس عاید ہوگیا۔ پراپرٹی کی ٹریڈنگ ویلیو پر بھی 4 فیصد اسٹیمپ ڈیوٹی دینا ہوگی۔ انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں شامل افراد کے موبائل انٹرنیٹ اور موبائل کارڈ پر 75 فیصد ٹیکس لگے گا، ایف بی آر نے نان فائلرز کی سمز بند کرنے کے لیے انکم ٹیکس جنرل آرڈر اپریل2024ء میں جاری کیا تھا ،پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے کی جائے گی۔ فنانس بل 2024ء ٹریڈ بیسڈ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، فنانس بل ڈائریکٹوریٹ میں ڈی جی، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز تعینات ہوں گے، فنانس بل 2024ء نیوکلئیر میٹریل کی اسمگلڈ اشیاء پکڑے جانے پر متعلقہ افراد کو سزا اور جرمانہ دونوں ہو سکتا ہے۔ فنانس بل اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مقدار سے 10گنا زاید پنالٹی عاید کی جائے گی،ا سمگلنگ کرنے والوں کو چھ سال تک کی قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ بھی عاید ہو سکتا ہے، کسٹمز کیسز، سامان اسمگلنگ اور ڈیوٹیز چوری روکنے کے لیے کسٹمز ایپلیٹ ٹریبونلز قائم کیا جائے گا، پاکستان کسٹمز گریڈ 21 کا افسر یا ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کسٹمز ایپلیٹ ٹریبونلز کا ممبر تعینات ہو سکے گا۔ درآمدی اشیاء پر 5 فیصد سے لے کر 55 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عاید کی گئی ہے۔ایس آر او کے مطابق درآمدی پرفیوم، میک اپ کے سامان، اسکن کیئر آئٹم، بالوں کے لیے مختلف آئٹمز پر 55 فیصد ڈیوٹی عایدکی گئی ہے۔ درآمدی شیونگ کریم، مختلف صابن پر بھی 50 فیصد، درآمدی کھجوروں، انجیر، پائن ایپل، امرود، آم پر 25 فیصد،درآمدی چیری پر 35، سیب اور لیچی پر 45 ، مکئی پر 30 فیصد آر ڈی عاید کر دی گئی ہے۔ ایس آر اوکے مطابق زندہ فِش کی درآمد پر 10 فیصد، فریز فِش پر 35 فیصد تک آر ڈی عاید کر دی گئی، درآمدی دودھ، کریم پر 25 فیصد، دہی، مکھن، نٹس پر 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عاید کر دی گئی۔ فنانس بل کے تحت درآمدی قدرتی شہد پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عاید کر دی گئی ہے۔ ایس آر اوکے مطابق درآمدی کھجوروں، انجیر، پائن ایپل، امرود، آم پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 25 فیصد عایدکی گئی ہے ۔ درآمدی چیری پر 35 فیصد، سیب اور لیچی پر 45 فیصد، مکئی پر 30 فیصد آر ڈی عاید کر دی۔درآمدی پرفیوم، میک اپ کا سامان، سکن کیئر آئٹم، بالوں کے لیے مختلف آئٹمز پر 55 فیصد ڈیوٹی عایدکی گئی ہے۔ایس آر او کے مطابق درآمدی شیونگ کریم، مختلف صابن پر بھی 50 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عاید کر دی گئی،جینٹس کے لیے درآمدی اوور کوٹ، ٹوپی، جیکٹس، ٹراؤزرز اور شارٹس پر10 فیصد، خواتین کے لیے درآمدی اوور کوٹ، جیکٹس، کپڑے، سکرٹس، ٹراؤزر پر بھی 10 فیصد ،ٹریک سوٹ، رومال، شال، مفلرز، ویلز، ٹائی، کمبلز پر بھی 10 فیصد ،درآمدی واٹر پروف جوتے، لیدر جوتوں پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا گیا۔ ایس آر اوکے مطابق واش بیسن، باتھ ٹیوب، ٹوائلٹس پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا گیا، درآمدی جیولری پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 45 فیصد تک عاید کر دی گئی ہے۔