کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے عوام کا پارہ ہائی ہوگیا، کے الیکٹرک دفتر کو گھیر لیا، لیاقت آباد کے رہائشیوں نے بجلی کی بندش پر احتجاج کے دوران ایف سی ایریا میں کے الیکٹرک کے دفتر کو گھیر لیا۔ کے الیکٹرک دفتر کے باہر مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی۔ مشتعل افراد نے آئی بی سی سینٹر میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی جس کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ کراچی میں تاریخ کی گرم ترین رات میں بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی شہریوں پر پولیس ٹوٹ پڑی‘ ڈنڈے برسائے، آنسو گیس شیلنگ اور شدید ہوائی فائرنگ کی‘ کئی شیل گھروں میں جاگرے‘ بچوں اور خواتین کی حالت خراب ہوگئی‘ پولیس نے متعدد شہریوں کو گرفتار کرلیا‘ اولڈ سٹی ایریا کے علاقے گارڈن شو مارکیٹ، عثمان آباد، گزدر آباد اور گارڈن پولیس لائن میں بجلی کے ستائے مکین اتوار اور پیر کی درمیانی شب تقریباً ایک بجے گھروں سے نکل کر نشتر روڈ پر پہنچ گئے اور احتجاجاً سڑک ٹریفک کے لیے بند کر دی اسی دوران نوجوانوں نے پرانے ٹائر اور کچرا سڑک پر رکھ کر آگ لگا دی۔ پولیس نے مظاہرین کو ڈنڈوں اور آنسوگیس شیلوں اور ہوائی فائرنگ کرکے منتشر کردیا‘ پولیس نے نصف درجن سے زاید مظاہرین کو حراست میں لے کر ڈسٹرکٹ سٹی کے مختلف تھانوں میں منتقل کیا ۔ احتجاج کے شرکا کا کہنا تھا کہ علاقے میں 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جس سے سخت مشکلات کا سامنا ہے‘ گھر میں چھوٹے بچے بھی ہیں، شدید گرمی میں طویل لوڈ شیڈنگ سے جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ ادھر شدید گرمی اور حبس کے باعث شہر قائد میں گرم ترین رات کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ رات کراچی کے لیے جولائی کی اب تک کی گرم ترین رات تھی جس میں کم سے کم درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا‘ اس سے قبل2021ء اور 2022ء میں جولائی کے مہینے میں کم سے کم درجہ حرارت31 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا تھاجبکہ2024 ء جولائی میں پہلی مرتبہ 32 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق8 جولائی کے بعد شہرِ قائد میں بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کے اوسط درجہ حرارت میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے‘2015 ء کے ہیٹ ویو کے بعد2024ء گرم ترین سال ریکارڈ کیا گیا۔ کراچی یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل اسٹڈیز کے سینئر ٹیچر اور محقق ڈاکٹر عامر عالمگیر نے کہاکہ کراچی کا سالانہ اوسط درجہ حرارت25.9 ڈگری سینٹی گریڈ ہے اور اوسط سالانہ بارش تقریباً 194 ملی میٹر ہے‘ گزشتہ 59 برس کے دوران اوسط درجہ حرارت میں 2.25 سینٹی گریڈ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو عالمی درجہ حرارت کے مقابلے میں10 گنا زیادہ ہے۔ کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے مزید6 افراد انتقال کر گئے‘ 29 اور 30 جون کو ہیٹ اسٹروک سے یہ اموات رپورٹ ہوئیں۔ محکمہ صحت سندھ نے بتایا ہے کہ ہیٹ اسٹروک سے عباسی شہید اسپتال میں 5 اموات رپورٹ ہوئی ہیں‘ جناح اسپتال میں ہیٹ اسٹروک سے ایک شخص کا انتقال ہوا‘ شہرِ قائد میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق21 سے 30 جون تک ہیٹ اسٹروک سے اموات کی تعداد 45 ہو گئی۔