قطر میں بڑی بیٹھک:افغانستان میں خواتین کے مسائل تسلیم کرتے ہیں‘ طالبان

157

دوحا(مانیٹرنگ ڈیسک) قطر کے دارالحکومت دوحا میں طالبان حکومت کے وفد نے اقوام متحدہ کے نمائندوں اور 20 سے زاید ممالک کے افغانستان کے لیے خصوصی ایلچیوں سے ملاقات کی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خبرایجنسی کو بتایا کہ قطر میں اقوام متحدہ کے ساتھ بہت سے خصوصی ایلچی اور طالبان کے نمائندوں کے ساتھ الگ بات چیت شروع ہو گئی۔طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے وفد کی قیادت کی۔ 2 روزہ اجلاس میں افغانستان کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور امدادی کاموں میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے حکمت عملی طے کی جائے گی۔ذبیح اللہ مجاہد نے ویب سائٹ ’X‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی میزبانی میں ہونے والی بات چیت سے پہلے، طالبان کے حکومتی وفد نے دوحا میں روس، بھارت، سعودی عرب اور ازبکستان کے خصوصی ایلچیوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔دوحا میں ہونے والے اس اجلاس کا مقصد افغانستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے روابط اور ملک کے لیے زیادہ مربوط ردعمل، بشمول اقتصادی مسائل اور انسداد منشیات کی کوششوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔قبل ازیں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان میں خواتین کے مسائل کو تسلیم کرتے ہیں، لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول اور خواتین کی ملازمتوں پر پابندی کو ہٹانے جیسے معاملات پر کام کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ قطر میں اپنی نوعیت کا تیسرا اجلاس ہے لیکن2021ء میں طالبان کے افغانستان میں اقتدار میں آنے کے بعد سے پہلا اجلاس ہے جس میں طالبان حکومت کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔طالبان حکام کو مئی2023ء میں اقوام متحدہ کے مذاکرات کے پہلے دور سے خارج کر دیا گیا تھا اور فروری میں ہونے والے دوسرے دور میں شرکت سے انکار کر دیا تھا، یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہ ان کے وفد میں صرف افغان نمائندے شامل ہوں۔اس اجلاس میں طالبان حکومت کے نمائندوں کے اعتراض کے باعث افغانستان کی سول سوسائٹی کی نمائندہ خواتین کو شامل نہیں کیا گیا۔