سرکاری اداروں سے معلومات کا حصول ہر شہری کا قانونی حق ہے، چیف انفارمیشن کمشنر

152
Access to information

کراچی: چیف انفارمیشن کمشنر شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ قانون کے تحت سرکاری اداروں سے معلومات کا حصول ہر شہری کا حق ہے پاکستان کے دستور کی شق 19 اے نے انہیں یہ حق دیا ہے۔

شعیب احمد صدیقی کا کہنا تھا کہ شہریوں کو معلومات کے حصول کو آسان بنانے سے سرکاری اداروں میں گڈ گورننس کو بہتر بنانے کی حکومت کی کوششیں موثر بنانے میں مدد ملے گی شہری اور صحافیوں کو چاہئے کہ وہ سرکاری اداروں سے معلومات کے حصول کے اس حق کو استعمال کر یں تاکہ سرکاری اداروں میں گڈ گورننس بہتر بنانے میں حکومت کو مدد ملے گی،ادارے عوام کی خدمت اور جمہوریت کو فروغ دینے کے حوالے سے مستحکم ہوں گے۔

ان کاکہنا تھا کہ کمیشن اور صحافت پر عوام کی خدمت اور اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے حوالہ سے یکساں ذمہ داریاں عاید ہیں ہمیں اپنے فرائض کی ادائیگی میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پاکستان انفارمیشن کمیشن اور این جی او سینئر فار پیش اینڈ ڈیولپمنٹ انی انیشیٹیو کے زیر اہتمام صحافیوں کو سرکاری اداروں سے معلومات کے حصول کے قانون سے آگاہی کے موضوع پر منعقدہ آگاہی پروگرام سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پاکستان انفارمیشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ اعجاز اعوان سندھ انفارمیشن کمشنر شاہد جتوئی اور سابق پنجاب کے انفارمیشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ محبوب قادر شاہ نے بھی خطاب کی۔

پاکستان چیف انفارمیشن کمشنر نےمعلومات کے حصول کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوے کہا کہ معلومات کے حصول کا طریقہ بہت آسان ہے پڑھا لکھا اور غیر پڑھا لکھا دونوں تحریری اور زبانی دونوں طریقوں سے ذریعہ معلومات کے حصول کے لیے درخواست کرسکتا ہے کمیشن کو ای میل تحریری درخواست واٹس آپ یا خود حاضر ہو کر تحریری یا زبانی درخواست دی جا سکتی ہے کمیشن اس پر کارروائی کرنے کا پابند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ادارے معلومات فراہم نہیں کریں گے شہری اور صحافی درخواست دینے کے دس روز بعد پاکستان انفارمیشن کمیشن یا صوبائی انفارمیشن سے 15 روز بعد رجوع کرے گا جس پر متعلقہ ادارہ یا افسر کے جواب طلبی ہوگی اور وفاقی کمیشن اس پر 60 روز میں سندھ کمیشن 45 روز میں فیصلہ سنائے گا۔

شعیب احمد صدیقی کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں سے معلومات کے استفادہ اور استعمال کے اس حق کی آگاہی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے انھوں نے صحافیوں سے درخواست کی کہ وہ کمیشن کی مدد کریں اپنے ارکان اور میڈیا کے ذریعے عام آدمی تک معلومات حاصل کرنے کے اس حق کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کریں اور آگاہی پیدا کریں تاکہ عوام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے مطلوب معلومات کا حصول ممکن بم سکے اور صحافیوں کو عوام کے مسائل کے حوالہ سے سرکاری اداروں سے مطلوب معلومات فراہم کر نے کا-فرض ادا کرنے میں آسانی ہو۔

اس موقع پر ایک صحافی کی تجویز پر فیصلہ کیا گیا ملک بھر کے پریس کلب کے نمائندہ ارکان پر مشتمل واٹس آپ گروپ بنایا جائے گا تاکہ ان کی معلومات کے حصول میں دشواریوں کو دور کر نے اور اس سے متعلق شکایات کے ازالہ کے لیے کمیشن مدد کرسکے سندھ انفارمیشن کمشنر شاہد جتوئی نے سندھ میں اپنے ادارے کی جانب سے آگاہی اور معلومات کی فراہمی کے بارے میں کوششوں سے آگا ہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو اس سے بھرپور استفادہ کر نا چاہیے اس سے ان کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں مدد ملے گی اور ادارے شفاف بنانے کی کوششوں میں حکومت کو مدد ملے گی۔ سندھ میں اس قانون سے تھر کے باشندے بھر پور استفادہ کر رہےہیں سندھ انفارمیشن کمیشن جلد مٹھی میں ایک آگاہی پروگرام منعقد کرے گا اس سلسلہ میں انہوں نے ڈی سی میر پور خاص سے رابطہ کیا ہے۔