لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اور چانڈکا میڈیکل کالج کی انتظامیہ نے مون سون کی ممکنہ بارشوں سے نمٹنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جس کی وجہ سے یونیورسٹی اور کالج کالونیوں کا نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے، گٹروں اور نالوں کی مسلسل صفائی نہ ہونے کے باعث گٹروں اور نالوں کی حالت خراب ہوچکی ہے جس سے آئندہ مون سون کی بارشوں کے دوران یونیورسٹی اور کالج کے رہائشی کوارٹرز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بڑھ گیا۔ واضح رہے کہ سال 2022 کی موسلا دھار بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال میں بھی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ سیلابی صورتحال اور بارشوں کے پانی کو نکالنے میں ناکام رہی جس وجہ سے مون سون کی بارش سے یونیورسٹی اور کالج کی رہائشی کالونی کے کوارٹرز بارش کے پانی کی زد میں آگئے جس سے کئی ملازمین بے گھر ہوگئے اور ملازمین کو کافی نقصان پہنچا، تاہم اس مرتبہ بھی لاڑکانہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں مزید شدید بارشوں کی پیشگوئی کے باوجود یونیورسٹی اور کالج انتظامیہ کی جانب سے مون سون کے ممکنہ بارشوں سے نمٹنے کے لیے کوئی مناسب اقدامات نہیں کیے گئے۔ اس حوالے سے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اور چانڈکا میڈیکل کالج کے رہائشی کوارٹرز میں مقیم ملازمین نے حکومت سندھ اور حکام سے اپیل کی کہ مون سون کی بارشوں سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کرکے گٹروں اور نالوں کی صفائی کو یقینی بناکر ممکنہ جانی و مالی نقصان سے بچا جائے۔