11 ارکان پنجاب اسمبلی کی معطلی پر اپوزیشن کا اسمبلی گیٹ پر دھرنا‘ اپنی اسمبلی لگالی

116
لاہور:پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے اپنے 11 اراکین کی معطلی کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے

لاہور(نمائندہ جسارت/مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی میں 11 ارکان کی معطلی پر اپوزیشن نے اسمبلی گیٹ پر دھرنا دیتے ہوئے اپنی اسمبلی لگالی۔پنجاب اسمبلی اجلاس کے موقع پر سیکورٹی نے اپوزیشن کے معطل ارکان کو اسمبلی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا۔اپوزیشن ارکان نے اسمبلی گیٹ بجانا شروع کردیے اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے11 لوگوں کو معطل کیا گیا ہے جو غیر آئینی ہے، اسپیکر ملک محمد احمد خان اس وقت پارٹی بن گئے ہیں، آپ11 نہیں بلکہ 107 ممبرز کو ہی معطل کردیں۔سنی اتحاد کونسل کے اراکین اسمبلی نے اپنا اجلاس پنجاب اسمبلی کے مرکزی گیٹ پر منعقد کرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد اپوزیشن اراکین کا اپنا الگ اجلاس شروع ہوگیا جس میں اپوزیشن کے 108 ارکان شریک ہوئے اور وقاص مان نے اسپیکر کے فرائض سرانجام دیے۔اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے 9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کیلیے قراداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ملک کی تاریخ کا متنازع ترین واقعہ ہے، اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی میں نازیبا الفاظ اور گالیوں کا استعمال کرنے والے وزرا کو سزا کے لیے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اخلاقیات کمیٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست اب سیاسی مخالفت نہیں رہ گئی بلکہ ذاتی زندگیوں پر حملہ کیا جارہا ہے،کمیٹی کی رپورٹ پر سزا دی جائے گی۔اسپیکر نے پریس کانفرنس میںکہا کہ ہم ہر اس گندی روایت کو جو پچھلی حکومت نے ڈالی تھی، ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں آج ایک نئی کمیٹی، کمیٹی آف ایتھکس بنانے کا اعلان کررہا ہوں۔یہ کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ کس نے کس کو ماں بہن کی گالیاں دی ہیں۔ اور اس کمیٹی کی رپورٹ پر جو سزا بنتی ہے وہ دی جائے گی۔ آپ چوک میں کھڑے ہوکر مجمع سازی نہیں کررہے، بلکہ یہ ہاؤس ہے جو آئین کے تحت چلتا ہے۔