پی ٹی آئی کی افغانستان پر حملے کی مخالفت ‘سائفر کا الزام پھر امریکا پر عاید

107

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان کی طرف سے افغانستان کے اندر حملے کی بھی مخالفت کردی۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جب یہ کہا کہ افغانستان سے دہشتگردی ہوئی تو جواب دیں گے، عوام اور ملک کی حفاظت کے لیے ہمیں حق ہے کہ اس کا جواب دیں۔اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ہنگامی اجلاس میں مطالبہ کیا ہے کہ کسی اور ملک کے اندر مداخلت نہ کی جائے۔ اس حوالے سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بیان دیا افغانستان کے اندر حملہ کریں گے، افغانستان کے اندر حملے کا مطلب پورے خطے کو جنگ میں دھکیلنا ہے،ہممزید جنگ اور خرابی کے متحمل نہیں ہو سکتے، ۔اسد قیصر کا کہنا تھاہماری خارجہ پالیسی ہے کہ نہ کہیں مداخلت کریں گے نہ کرنے دیں گے، خیبر پختونخوا اور فاٹا کی معیشت کی بنیاد افغانستان پر ہے، پی ٹی آئی کے افغانستان سے اچھے تعلقات استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد کی منظوری کے2روز بعد سائفر کا الزام ایک بار پھر امریکا پر عاید کر دیا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدت کیس کا فیصلہ چیلنج کررہے ہیں، مصروفیات کے باعث جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کے عہدے سے استعفا دیا۔عمر ایوب کا کہنا تھا وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، محسن نقوی نے ساڑھے 400 ارب کی گندم درآمد کرائی، حکومت اب کہہ رہی ہے گندم برآمد کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا امریکا نے سائفر کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کی۔یاد رہے کہ2 روز قبل امریکی ایوان نمائندگان نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔