مولانا نوشہری بھی رخصت ہوئے

331

نائب امیر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر برائے امور خارجہ سربراہ ریلیف آرگنائیزیشن فار کشمیری مسلمز جناب غلامُ نبی نوشہری انتقال کرگئے۔ ان کی رحلت کو تحریک آزادی کشمیر کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے غلام نبی نوشہری نے تحریک آزادی کے لیے اپنی ساری زندگی صرف کی اور پوری دنیا خاص طور پر عالم عرب میں اپنے درینہ رفیق اور تحریک آزادی کے قائد میرے والد گرامی پروفیسر الیف الدین ترابی مرحوم کے ساتھ مل کر اہل کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کا پیغام پہنچایا اور زندگی کے آخری لمحہ تک تحریک جہاد سے وابسطہ رہے اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ تحریک کے اس مجاہد کی جدوجہد کو اپنے ہاں قبول فرمائے اور انہیں مجاہدین اور شہداء کے رتبہ پر فائز کرے اور آزادی کشمیر کے جس کی تمنا لیے ہمارے یہ بزرگ اور قائد اس دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں جلد شرمندہ تعبیر کرے۔
تحریک آزادی کشمیر کے قائد کشمیر میں جماعت اسلامی کے بانی راہنماء ابلاغی اور سفارتی محاذ پر گرانقدر خدمات سرانجام دینے والے محترم پروفیسر الیف الدین ترابی مرحوم کے فرزند کی حیثیت سے مجھے کشمیر فورم اور انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز اینڈریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت سے کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر برائے امور خارجہ سربراہ ریلیف آرگنائیزیشن فار کشمیری مسلمز جناب غلامُ نبی نوشہری کی رحلت ہمارے لیے اور تحریک آزادی کشمیر کے لیے کام کرنے والوں کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے غلام نبی نوشہری نے تحریک آزادی کے لیے اپنی ساری زندگی صرف کی اور اپنے درینہ رفیق اور تحریک آزادی کے قائد پروفیسر الیف الدین ترابی مرحوم کے ساتھ مل کراہل کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کا پیغام پہنچایا اور زندگی کے آخری لمحہ تک تحریک جہاد سے وابستہ رہے اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ تحریک کے اس مجاہد کی جدوجہد کو اپنے ہاں قبول فرمائے اور انہیں مجاہدین اور شہداء کے رتبہ پر فائز کرے اور آزادی کشمیر کے جس کی تمنا لیے ہمارے یہ بزرگ اور قائد اس دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں جلد شرمندہ تعبیر کرے‘جماعت ِ اسلامی اور تحریکِ آزادی کشمیر کے بزرگ رہنما غلام نبی نوشیری کی موت شہادت کی موت ہے۔ مرحوم نے ساری زندگی اسلام، آزادی اور انسانوں کی خدمت کی۔ ہندوستان کے ناجائز اور غاصبانہ قبضہ کے خلاف انہوں نے آخری دم تک سیاسی، علمی اور مجاہدانہ مزاحمت جاری رکھی کشمیر کی آزادی کی تحریک ختم کرنے کے لیے بھارت نے ظلم، جبر، فریب، دھوکہ دہی کے ہر ہتھکنڈے استعمال کیے، کشمیری قیادت نے جیلیں، قید، نظر بندیاں، ٹارچر اور ہجرت برداشت کرلی لیکن جموں و کشمیر پر ہندوستان کا ناجائز قبضہ تسلیم نہیں کیا۔ پاکستان کی شہہ رگ کو آزاد کرانے کے لیے کشمیریوں نے اپنی شہہ رگ کا پاکیزہ خون پیش کردیا اس امر پر پختہ یقین ہے کہ جموں و کشمیر کا اہل ِ پاکستان پر جو حق ہے وہ انسانیت، اسلام، اخلاق، سیاسی، معاشی، تہذیبی بنیادوں اور تقاضوں کی بنیاد پر مستحکم ہے۔
مولانا غلام نبی نوشیری کی موت اس عزم کا اعلان ہے کہ کشمیری قیادت اپنی جان پیش کردے گی لیکن آزادی کشمیر اور حق ِ خودارادیت کے لیے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت کی شدت وانتہا پسندی نے اس خطے میں لاقانونیت کے رجحان کو بڑھایا ہے اور اس کے زہر و خوفناکی کو اُجاگر کردیا ہے ہم سب لاقانونیت، انتہا پسندی اور عدم برداشت کے ہر رویہ اور اقدام کی مذمت کرتے ہیں اہل ِ ایمان میں یہ رویے اِس وجہ سے بھی پیدا ہوئے ہیں کہ بیرونی مداخلت، مغربی آقاؤں اور اندرونی دین بیزار لادین قوتوں کے دباؤ کی وجہ سے اسلامی قوانین اور تہذیب و ثقافت تباہ کی جارہی ہے امن کا قیام، دہشت گردی کا خاتمہ ملک کی ضرورت ہے۔