کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ بدستور جاری اور شدید گرمی سے8 روز میں 968 اموات ریکارڈ ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں شدید گرمی، حبس اور غیرا علانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا‘ کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی‘ رات دن کم از کم 2 سے 3 بار بجلی بند کرنا کے الیکٹرک کا معمول بن گیا، شدید گرمی میں 10 سے 18 گھنٹے بجلی بند کی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز شاہین کمپلیکس، پنجاب چورنگی، لائنز ایریا، ہجرت کالونی، سلطان آباد، لیاقت آباد، ناظم آباد اورنگ آباد، ابوالحسن اصفہانی روڈ اور دیگر علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلا کر ٹریفک بلاک کردی جس کے باعث ٹریفک جام ہوگیا اور خاص کر مال بردار ہیوی ٹریفک کی قطاریں لگ گئیں۔ ٹریفک جام میں پھنسے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ شہر میں شدیدگرمی اور حبس کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے طویل لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے‘ شدید گرمی اور اوپر سے بجلی کی ؎غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گھروں میں خواتین، بچوں اور بزرگوں کا براحال ہوگیا‘ معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں‘ متعدد مرتبہ شکایات درج کراچکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی‘ کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے ہزاروں لاکھوں روپے کے بل بھیجے جا رہے ہیں اور بلوں کی ادائیگی کے باوجود لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ لوڈ شیڈنگ فوری ختم کی جائے۔ 2 روز قبل نارتھ کراچی، کورنگی، کیماڑی، بلدیہ ٹائون، ناظم آباد اور دیگر علاقوں میں ٹوٹنے والے بجلی کے تار جوڑے نہ جا سکے‘ اس حوالے سے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار شکایات کے باوجود عملہ خراب میٹر اور ٹوٹے تار جوڑنے نہیں پہنچا۔ کے الیکٹرک ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے پاس نفری اور گاڑیاں محدود ہیں جس کے سبب تاخیر ہو رہی ہے ۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں کمی نہ آسکی۔ ایف بی ایریا، شادمان، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ اور گڈاپ میں بل ادائیگی والے صارفین بھی بجلی سے محروم ہیں۔ سرجانی، نیو کراچی، گلشن معمار، گلستان جوہر، گلشن اقبال میں10 سے12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ لسبیلہ، جمشید روڈ، لیاری، سہراب گوٹھ اور صفورہ کے مکین بھی لوڈشیڈنگ سے پریشان ہیں۔ کے الیکٹرک نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے70 فیصد علاقے میں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی۔ قیامت خیز گرمی میں کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ 8 دنوں کے دوران اموات کی تعداد 968 ہوگئی۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ142 میتیں ایدھی فائونڈیشن کے سرد خانے لائی گئیں۔ ایدھی فائونڈیشن نے بتایا ہے کہ27 جون کو135، 26 جون کو 127، 25 جون کو141، 24 جون کو134، 23 جون کو 128، 22 جون کو 86 اور 21 جون کو75 لاشیں غسل کے لیے لائی گئیں۔ ادھر سندھ ہائی کورٹ میں جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف دائر درخواست میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک کو بالخصوص ہیٹ ویو میں بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ٹیکنیکل فالٹس بھی کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہیں، انہیں درست کیا جائے، کراچی میں 16 گھنٹے کی روزانہ اوسطاً لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، اب راتوں میں بھی 2 سے 4 گھنٹے لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی ہے۔ جماعت اسلامی نے درخواست میں مزید کہا کہ ہیٹ ویو کی وجہ سے سیکڑوں شہری روزانہ اسپتال لائے جا رہے ہیں، کراچی شہر ملکی خزانے میں سب سے زیادہ ریونیو جمع کراتا ہے، کے الیکٹرک کی کارکردگی سے کراچی کا کاروباری طبقہ اور طالب علم بھی متاثر ہو رہے ہیں۔