بھارت : فاکسکن کمپنی میں خواتین کو ملازمتوں سے نکالنے پرتحقیقات کا مطالبہ

300

نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی کے خواتین ونگ نے خواتین کے قومی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایپل  کمپنی کے فراہم کنندہ فاکسکن کی ہندوستانی شاخ کے خلاف تحقیقات کریں۔ الزام ہے کہ فاکسکن نے اپنے آئی فون اسمبلی پلانٹ میں شادی شدہ خواتین کو ملازمتیں دینے سے انکار کر دیا ہے۔

 بی جے پی خواتین ونگ کی قومی صدر وناتھی سری نواسن نے کمیشن کو خط لکھ کر کہا کہ ان دعووں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور فاکسکن میں خواتین ملازمین کے حقوق کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

اس خط کے جواب میں، قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے ٹوئٹر پر کہا کہ وہ ضروری اقدامات کر رہے ہیں، لیکن اس کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی۔ قومی کمیشن برائے خواتین کو آئین اور دیگر قوانین کے تحت خواتین کے تحفظات سے متعلق معاملات کی چھان بین کرنے اور سول عدالت کی طرح کسی بھی شخص کو طلب کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

منگل کو شائع ہونے والی رائٹرز کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ فاکسکن نے ریاست تامل ناڈو میں چنئی کے قریب اپنے انڈیا آئی فون پلانٹ میں شادی شدہ خواتین کو خاندانی ذمہ داریوں کی بنیاد پر  منظم طریقے سے ملازمتوں سے  نکال دیا ہے  ۔

 فاکسکن کے خدمات حاصل کرنے والے ایجنٹوں اور HR  ذرائع نے بتایا کہ شادی شدہ خواتین ان کے خاندان کے فرائض  اور زیادہ تعداد میں چھٹیاں کرنے کے الزام میں نکالا گیا ہے ، شادی شدہ خواتین کمپنی کے اصول و ضوابط کے مطابق کام سر انجام نہیں دے  رہی ہیں ، یہ  کمپنی کی پالیسیوں کے خلاف ہے  اور دوسرا یہ کہ  شادی شدہ خواتین کے حمل پر بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ایپل اور فاکسکن نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔