آئی ایم ایف کی مداخلت پر منافع کی بیرون ملک منتقلی میں نرمی کی تھی، اسٹیٹ بینک

144

اسلام آباد (کامرس ڈیسک )آئی ایم ایف کی مداخلت پر اسٹیٹ بینک نے منافع کی بیرون ملک منتقلی میںنرمی کی ہے،آئی ایم ایف کی مداخلت سے قبل ماہرین معیشت اور تجزیہ کاروں نے اس پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے سرمایہ کاروں کی ملک میں رقم لانے کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ ملک جاری معاشی بد حالی کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع اور ڈیوڈنڈ کی بیرون ملک منتقلی میں رواں مالی سال کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران تقریباً 6 گنا اضافہ ہوگیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی سال 2023 کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر بچانے کے لیے منافع اور ڈیوڈنڈ کے اخراج کو محدود کر دیا تھا۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2023 تا مئی 2024 کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع اور ڈیوڈنڈ کی بیرون ملک منتقلی بڑھ کر ایک ارب 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی، جس کا حجم گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران صرف 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا تھا، یہ تقریباً 6 گنا اضافہ ہے۔یہ اس بات سے بھی واضح ہے کہ صرف گزشتہ مہینے منافع کی منتقلی 91 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہی، یہ اسٹیٹ بینک پر دباؤ کی عکاسی ہے۔متعدد ماہرین کو یقین ہے کہ مرکزی بینک نے اب تک مکمل منافع اور ڈیوڈنڈ کا اجرا نہیں کیا ہے، جو بیرونی سرمایہ کاروں نے مالی سال 2023 اور 2024 کے دوران کمایا ہے۔