کراچی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں ایک اورنوجوان شہید

121
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کورنگی میں ڈاکوئوں کی فائرنگ سے شہید ذیشان کے والد سے تعزیت دوسری جانب جماعت اسلامی کے کارکن اویس صدیقی کے والدرئیس صدیقی سے ملاقات پر فاتحہ خوانی کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر میں بے لگام ڈاکوئوں کے ہاتھوں ایک اورنوجوان شہید۔ ڈکیتی میںمزاحمت پر شہیدہونے والوں کی تعداد 80 ہوگئی۔ شہر میںتعینات رینجرز اور پولیس بد ستور بھیگی بلی کا کردار ادا کررہی ہے، مقتول نوجوان پولیس میں بھرتی کا خواہش منددوڑ کاامتحان پاس کرچکا تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ بلاک 9 دبئی ہائوس کے قریب پیش آیا۔ڈاکوئوں نے ایک موٹرسائیکل پر سوار 2نوجوانوں سے اسلحے کے زور پر موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی، موٹرسائیکل افراد نے مزاحمت کرتے ہوئے بھاگنے کی کوشش کی توملزمان نے فائرنگ کردی، جس کی زد میںآکر موٹرسائیکل چلانے والا27سالہ نعمان ولد محمد ریاض عرف بابو بھائی سینے پرگولی لگنے کے باعث موقع پرہی جاں بحق ہوگیاتاہم ا س کا ساتھی احمد بچ گیا ، مقتول گلستان جوہر کا رہائشی تھا۔ تاہم علاقہ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ایس پی گلشن اقبال علیم بلو نے جناح اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مکمل تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔مقتول کے والد محمد ریاض نے بتایا کہ ان کا بیٹا الیکٹریشن کا کام کرتا تھا اور 22 جون کو پولیس میں بھرتی کے لیے دوڑ کا امتحان دیا، جس میںوہ کامیاب ہوگیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اسے پوری امید تھی کہ وہ پولیس میں میرٹ پر بھرتی ہو جائے گا۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ سندھ کے بلند بانگ دعوئوں کے برعکس رینجرز اور پولیس شہر میں ڈاکوئوں کو قابو کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔