امریکی قرارداد پاکستان کے معاملات میں غیر ضروری مداخلت ہے جو قابل قبول نہیں: دفتر خارجہ

173
 اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ امریکی قرارداد پاکستان کے معاملات میں غیر ضروری مداخلت ہے جو قابل قبول نہیں، بڑی افسوسناک بات ہے کہ امریکی کانگریس نے اس قرارداد کو منظور کیا،

ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے، امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے قرارداد پاکستان کے امور داخلہ میں غیر ضروری مداخلت ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔ اس قرارداد کے بارے میں پاکستان کی طرف سے امریکا کو بریفنگ بھی دی گئی تھی۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور سویڈن کے درمیان اٹھارہویں اسٹریٹیجک مذاکرات 26 جون کو ہوئے ،حکومت نے رضوان سعید کو واشنگٹن میں نیا سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بدقسمتی سے امریکی کانگریس نے زمینی حقائق کو جانے بغیر قرارداد منظور کی۔ امریکا سے ہمارے بہترین دو طرفہ تعلقات ہیں۔ ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں دخل نہ دینے کی پالیسی پر کاربند رہا جائے تو تعلقات بہتر رہتے ہیں۔۔

دفترخارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ عاصم افتخار کو نیویارک اقوام متحدہ میں پاکستان کا ایڈیشنل مستقل مندوب تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عاصم افتخار مناسب وقت پر مستقل مندوب کا عہدہ سنبھالیں گے ،امریکی کانگریس کو پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی کے لیے کام کرنا چاہئیے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر رکھنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند ہونا چاہیے، پاکستان کشمیریوں کی ہر طرح سے حمایت جاری رکھے گا ،پاکستان غزہ سے اسرائیلی فورسز کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتا ہے، فلسطین پر اقوام متحدہ کی انکوائری رپورٹ میں نہتے فلسطینوں کے قتل کے حوالے سے حیران کن انکشافات کیےگئے ہیں۔