سربراہ تحریکِ لبیک کا قادیانیت نوازی پر شدید غم و غصہ

33

کوئٹہ ( آئی این پی )سربراہ تحریکِ لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی کا فلسطین کی حالیہ تشویشناک صورتحال اور پاکستان میں بڑھتی ہوئی قادیانیت نوازی پر شدید غم و غصہ کا اظہار کر تے ہو ئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ترجمان کا یہ کہنا کہ فلسطینی عوام جہنم میں زندگی گزار رہے ہیں 57 اسلامی ممالک کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، اقوام متحدہ کا ترجمان اس بات کا اقرار کررہا ہے کہ فلسطین میں جاری امدادی کاموں میں مشکلات درپیش ہیں، حالیہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے باوجود صورتحال ابتر ہے، کیا مٹھی بھر یہودی اتنے طاقتور ہوگئے ہیں، ہمارے مسلمان بھائی، بہنیں اور بچے ہماری راہ تک رہے ہیں، نا پینے کو پانی میسر ہے نا بھوک مٹانے کے لئے کھانا، قحط کی وجہ سے اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، کیا اس کے بعد بھی کچھ ہونا باقی رہ گیا ہے، ہم کس بات کا انتظار کررہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کی مسلسل اطلاعات ہیں، جس سے معصوم شہری شہید ہورہے ہیں، غزہ میں مسلسل مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے اور ہم خاموش تماشائی بنیں ہوئے ہیں، یہ وقت فلسطین کے لئے لبیک کہنے کا ہے، اگر اب بھی ہم اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد نہ کر سکے تو سمجھ لیں ہم سب مردہ ہوچکے ہیں، وہ بے سرو سامانی کی حالت میں بھی اسلام کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں، سربراہ تحریکِ لبیک پاکستان نے مزید کہا کہ حالیہ اسمبلی اجلاس میں سلیکٹڈ سیاسی پارٹی کے نمائندہ نے اقلیتوں کی آڑ میں جو زہر اگلا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ اس ملک میں موجود ناموسِ رسالت و ختم نبوت کے قانون میں رد و بدل کرنے کی سوچ پیدا کی جارہی ہے، یہ بات سب کان کھول کر سن لیں کہ ناموسِ رسالت و ختمِ نبوت ? کے لئے ہماری جانیں بھی حاضر ہیں اس بارے میں عمل تو دور کی بات کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، اگر وقت پر آئین اور قانون پر عملدرآمد ہوجائے تو ایسے واقعات نا ہوں، غیر ملکی سرمایا کار پاکستان میں کیسے آئیں گے جب تک ان جیسے لوگ اس ملک پر مسلط رہیں گے، غیر ملکی سرمایا کاروں کو پتا ہے کہ ان کی سرمایاکاری ڈوب جائے گی، جو ملک نہیں چلا سکتے وہ غیر ملکی سرمایا کاروں کو کیا فائدہ پہنچائیں گے۔