کراچی میں گیس پائپ لائن کے 6بڑے منصوبے مکمل

236

کراچی(کامرس رپورٹر)سوئی سدرن نے کراچی میں گیس کے کم پریشر، سپلائی کے مسائل اور صارفین کی طرف سے بڑھتی ہوئی گیس کی طلب کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کی ہے. گیس کے بنیادی انفرااسٹرکچر کے متعدد منصوبوں پر عمل درآمد ناگزیر ہوگیا تھا کیونکہ ملک میں 10 ملین سے زیادہ گھرانے اپنے گھروں کو گرم رکھنے اور کھانا پکانے کی ضروریات کے لئے پائپ لائن کے ذریعے قدرتی گیس پر انحصار کرتے ہیں. قدرتی گیس کی سپلائی کے مسائل، خاص طور پر شہری سیٹ اپ میں واضح ہوتے ہیں اور اس سے زیادہ کثیر منزلہ مکانات کے معاملے میں جہاں واحد متبادل LPG ہے، جسے آبادی کا بڑا حصہ اضافی بوجھ کے طور پر دیکھتا ہے. قیمتوں میں حالیہ تبدیلیوں کے باوجود قدرتی گیس خاص طور پر ’’پروٹیکٹڈ صارفین‘‘ کے لیے ہر لحاظ سے سب سے سستا ذریعہ بنی ہوئی ہے۔ملک کے دیگر حصوں کی طرح کراچی میں بھی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اس کی رفتار تیزی سے بڑھ رہی ہے کیونکہ یہ شہر روزگار کے لیے بے شمار لوگوں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے. دوسری جانب تقریباً ایک دہائی سے قدرتی گیس کی فراہمی کے دستیاب ذرائع سے پیداوار میں مسلسل کمی کا رجحان ہے جس کی وجہ سے طلب اور رسد میں بہت بڑا فرق پیدا ہو رہا ہے. یہ سوئی سدرن کی پائپ لائن میں دباو? کو مناسب سطح پر برقرار رکھنے کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں خاص طور پر وہ صارفین جو گنجان آباد علاقوں میں رہائش پذیر ہیں، زیادہ گیس پریشر حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔درپیش چیلنجوں کے باوجود کراچی میں گیس کے نیٹ ورک کو 6 بڑے پائپ لائن منصوبوں کی تعمیر کے ذریعے بڑھایا جارہا ہے، جس کا مقصد صنعتی اور گھریلو شعبے کو الگ کرنا ہے تاکہ قدرتی گیس کے دبائو اور حجم کی مختلف ضروریات کو پورا کیا جا سکے.دسمبر 2023 میں 16 انچ قطر کی 5 کلومیٹر پائپ لائن مکمل ہو چکی ہے جو سرجانی اسٹیپ ڈاؤن اسمبلی کو مدین? الحکمہ کے قریب پائپ لائنوں سے جوڑتی ہے. اس منصوبے کی تکمیل کے نتیجے میں کراچی ویسٹ میں واقع صنعتی صارفین اور سرجانی ویسٹ، والیکا اور سائٹ ایریا میں واقع گھریلو صارفین دونوں کے لیے گیس پریشر میں نمایاں بہتری آئی ہے. مزید یہ کہ سوئی سدرن کی جانب سے کراچی ویسٹ ریجن تک 24 انچ قطر کی ٹرانسمیشن پائپ لائن کو تیز رفتار بنیادوں پر تعمیر کیا جارہا ہے. یہ منصوبہ جون 2024 میں مکمل ہونے کی توقع ہے اور سائٹ انڈسٹریل ایریا، شیرشاہ اور دیگر ملحقہ علاقوں کے لیے کم پریشر کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر دور کر دیا جائے گا. یہ منصوبہ ناردرن بائی پاس، حب اور وندرکے صنعتی علاقوں میں مستقبل کی گیس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھی ڈیزائن کیا گیا ہے۔دسمبر 2023 میں پاکستان اسٹیل ملز سے یوسف گوٹھ، لانڈھی تک ایک اور 16 انچ قطر کی 6.2 کلومیٹر پائپ لائن مکمل ہو چکی ہے. اس منصوبے سے لانڈھی ایریا میں واقع تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے صارفین کے گیس پریشر میں بڑے پیمانے پر بہتری آئی ہے. کورنگی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں گیس پریشر کے مسائل کو کم کرنے کے لیے جون 2024 میں سوئی سدرن نے عظیم پورہ سے جام صادق علی پل تک 20 انچ قطر کی 9 کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کی شروعات کی ہے۔دو مزید ڈسٹری بیوشن پائپ لائنز یعنی KT سے TBS معمار CNG تک 16 انچ قطر کی 10 کلومیٹر پائپ لائن اور ایس ایم ایس شیدی گوٹھ سے 20 انچ قطر کی 11 کلومیٹر پائپ لائن ٹیپنگ پوائنٹ تک (20 انچ قطر فیوچر کالونی آگمین ٹیشن پروجیکٹ) اور ایس ایم ایس شیدی گوٹھ کی اپ گریڈیشن کو تیز رفتاری سے انجام دیا جا رہا ہے تاکہ اسے جلد مکمل کیا جا سکے. یہ پائپ لائنز آئی آئی چندریگر روڈ، کیماڑی، کھارادر، لیاری، اولڈ سٹی ایریا، کلفٹن، ڈی ایچ اے اور کورنگی کے علاوہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں گیس کی ضرورت کو پورا کریں گی اور بہتر سروس ڈیلیوری کے قابل بنائیں گی۔مذکورہ سرمایہ کاری اور چیلنجنگ پروجیکٹس کی تعمیر اور آغاز کے ذریعے سوئی سدرن ایک ماڈل یوٹیلٹی کمپنی ہونے کے اپنے وڑن کا مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہے. انفرااسٹرکچر میں توسیع سوئی سدرن کو اس قابل بنائے گی کہ وہ کراچی اور ملحقہ علاقوں میں کم پریشر کی شکایات کو دور کرکے اور فراہمی کو بہتر بنا کر اپنے صارفین کی خدمت جاری رکھے.