کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر قائد کے مختلف علاقوں میں جمعرات کو تیزہواؤں کے ساتھ بارش نے گرمی کا زور توڑ دیا اور ٹھنڈی ہوا چلنے سے شہریوں نے سکھ کاسانس لیا ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں کئی دنوں کی شدید ترین گرمی کے بعد جمعرات کو بادل برس پڑے اور شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔ سائٹ ایریا، گلشن اقبال، سرجانی ٹاؤن ، تیسرٹاؤن، خدا کی بستی، نیوکراچی اورحب میں تیزہواؤں کے ساتھ بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔سہراب گوٹھ اور گلزارہجری میں بھی تیز آندھی اور طوفانی ہواؤں کے ساتھ باش ہوئی جبکہ عزیزآباد، کریم آباد، لیاقت آباد، حسن اسکوائر، اورنگی ، لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل، ائرپورٹ، گڈاپ، اولڈ سٹی ایریا اورسائٹ ایریا اور دیگر علاقوں میں تیزہواؤں کے ساتھ ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا کہ شہر قائد کے شمال مشرقی حصے میں گرج چمک کیساتھ بارش برسانے والے بادل موجود ہیں، شہر کے مضافات اور چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔ دوسری جانب کراچی میں ہونے والی تھوڑی سی بارش کے بعد مختلف علاقوں میں 400 فیڈرز ٹرپ کرگئے، کئی علاقوں میں بجلی بند ہوگئی۔نارتھ کراچی، شادمان، یوپی، اورنگی، گلستان جوہر، گڈاپ اور گلشن معمارمیں علاقہ مکینوں کو بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا، اس کے علاوہ گلشن معمار، سرجانی، تیسرٹائون، گلشن حدید، رزاق آباد، گزری اور گلشن اقبال میں بھی بجلی بند ہونے کی شکایت سامنے آئیں۔بلدیہ، شیرشاہ، کیماڑی، ماڑی پور، اولڈ سٹی ایریا، جیکب لائنز اور بزرٹا لائنز میں بھی لوگ بجلی سے محروم رہے جبکہ پنجاب کالونی، ملیر، کھوکھرا پار، ماڈل کالونی، کاظم آباد اور کھارادر میں بھی بجلی بند کردی گئی۔میٹروول، سائٹ، احسن آباد، شاہ فیصل کالونی، کورنگی، لانڈھی، منظور کالونی، اختر کالونی، قیوم آباد، خواجہ اجمیر نگری میں بارش ہوتے ہی بجلی چلی گئی جبکہ حب اوتھل اور اطراف کے علاقوں میں بھی بجلی بند ہو گئی۔سرجانی میں90، گلستان جوہر میں 33، گلشن میں 30 فیڈرز ٹرپ کرگئے، اورنگی میں 50، ڈیفنس میں 10، بلدیہ میں 15 جبکہ سوسائٹی کے 10 فیڈرز ٹرپ کرنے سے بجلی بند ہوئی۔اوتھل میں 36، بن قاسم میں 30 اور کورنگی میں 32 فیڈرز ٹرپ ہونے سے علاقے بجلی سے محروم ہوئے، بلدیہ میں 20، نارتھ کراچی میں 5 اور نارتھ ناظم آباد میں 8 فیڈرز ٹرپ ہوئے۔دریں اثنا کے الیکٹرک نے کراچی والوں کی زندگی اجیرن کردی، شہری لوڈشیڈنگ کیخلاف دن رات سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مختلف علاقوں میں ٹیکنیکل فالٹس کے نام پرگھنٹوں بجلی بند رکھی جاتی ہے، شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔بجلی کے ستائے شہریوں کی بڑی تعداد رات گئے سڑک پر نکل آئی، لیاقت آباد اور غریب آباد میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کیخلاف عوام نے شدید احتجاج کیا۔مشتعل مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کر کے ٹائرجلاکر شاہراہ پاکستان بندکر دی، حسن اسکوائر سے لیاقت آباد10 نمبر آنے اورجانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر12 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔لیاقت آباد 2 نمبر کے علاقے میں بھی بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا گیا، اس دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں نے ٹائر جلا کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔اس دوران لیاقت آباد سے تین ہٹی اور ڈاکخانہ آنے جانے والی سڑک پر ٹریفک معطل رہی۔علاوہ ازیں کراچی میں شدید گرمی سے 6 روز میں اموات کی تعداد 712 تک پہنچ گئی۔ایدھی فانڈیشن کے مطابق گزشتہ روز 127 میتیں ایدھی سرد خانے لائی گئیں، 25 جون کو 141 لاشیں سرد خانے لائی گئیں۔ایدھی فاونڈیشن کی جانب سے جاری کردی اعداو شمارکے مطابق 24 جون کو 135 ، 23 جون کو 144 اور 22 جون کو 90 افراد کی لاشیں لائی گئیں۔ایدھی فاونڈیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 21 جون کو 79 افراد کی لاشیں غسل اور کفن کے لیے لائی گئی تھیں۔