اسلام آباد کی ایک ضلعی اینڈ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدتِ میں نکاح کے کیس میں سنائی گئی سزا کو معطل کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں ۔
تحریک انصاف کی جانب سے اس فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دے دیا گیا، پارٹی رہنماؤں نے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کیا اور نعرے لگائے کہ عمران خان کو رہا کرو ، اڈیالہ جیل میں عدت میں نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی جہاں سکیورٹی کے خاص انتظامات کیے گئے تھے ۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا ، مزید برآں عمران خان اور انکی اہلیہ کی عدت میں نکاح کے کیس میں سزا کی منسوخی سے متعلق مرکزی درخواست پر سماعت 2 جولائی کو ہوگی۔
یاد رہے کہ عمران خان اس وقت صرف عدت نکاح کیس کی سزا کے باعث اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ اور سائفر مقدمات میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں، جبکہ 190 ملین پاؤنڈ کیس اور 9 مئی کے مقدمات میں بھی ضمانت پر ہیں۔
ایف آئی اے نے ریاست مخالف ویڈیو ٹویٹ کرنے پر دو بار اڈیالہ جیل میں عمران خان سے تفتیش کی ہے، لیکن اس کیس میں تاحال کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ فی الحال عمران خان کے خلاف کوئی اور نیا کیس بھی دائر نہیں ہوا ہے۔