کراچی:جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اہلِ کراچی کو کوئی سہولت دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
شہر میں پانی کے شدید بحران کے خلاف شاہراہ فیصل پر جماعت اسلامی کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے محمدفاروق نے کہا کہ آج ہم شاہراہ فیصل پر پر امن دھرنا دے ہرے ہیں۔ وفاقی و صوبائی حکومت کراچی کے عوام کو کوئی سہولت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔صوبائی بجٹ میں کراچی کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی صوبے اور پورے پاکستان کی معیشت کو چلاتا ہے۔ وفاق اور صوبے کی کشمکش کی وجہ سے کے فور منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔ اس وقت کراچی کو واٹر ایمرجنسی کی ضرورت ہے، کے فور منصوبے کو فی الفور مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبے کے پیسے صوبہ ادا کرے یا پھر ہائیڈرنٹ سے لیا جائے جو اربوں روپے وصول کررہے ہیں۔
محمد فاروق کا کہنا تھا کہ اگر آج کے فور منصوبے کے لیے 75 ارب روپے مختص کیے جائیں تو 3 سال میں کے فور منصوبہ مکمل ہوسکتا ہے۔ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ ایوانوں اور سڑکوں پر بھی لڑے گی۔ صوبائی حکومت کراچی کو انڈر پاس ، پل اور سڑکیں نہیں دے رہی کم از کم پانی دے۔اگر پانی موجود نہیں ہے تو 16 ارب روپے کہاں سے کماتے ہیں۔
رکن سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ سعید غنی کہتے ہیں کہ شاہراہ فیصل پر دھرنا نہ دیں شہریوں کو پریشان نہ کریں تو انہیں پتا ہونا چاہیے کہ اہلیان کراچی پریشان ہیں اسی وجہ سے دھرنا دینے پر مجبور ہیں۔ کراچی میں ہیٹ ویو سے جاں بحق ہونے والوں کی ذمے داری سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی ، وزیر انرجی اور وزیر اعلیٰ پر ہے۔