عوام نے جنہیں مسترد کیا انہیں زبردستی مسلط کر دیا گیا، حافظ نعیم الرحمن

214
imposed by force

لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عوام نے جنہیں مکمل طور پر مسترد کیا انہیں زبردستی مکمل طور پر مسلط کر دیا گیا۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ قومی انتخابات میں پیپلز پارٹی، ن لیگ اور ایم کیو ایم کو نوازا گیا، کراچی کی سیٹ اس لیے چھوڑی کہ جھوٹ کی بنیاد پر اسمبلی نہیں جاسکتے، نواز شریف چیمپئن ہیں تو دھاندلی سے جیتی نشست واپس کریں، کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے حقیقت یہ ہے ن لیگ سیاسی پارٹی کے طور پر وجود کھو چکی ہے۔ یہ باتیں انہوں نےمنصورہ میں مختلف ٹی وی چینلز کے بیوروچیفس سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرسیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی  موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں سنجیدہ ہیں تو مذاکرات کے لیے پلیٹ فارم مہیا کر سکتے ہیں۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو سب سے مل سکتی ہے اور ڈائیلاگ بھی کر سکتی ہے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ، مہنگی بجلی اور ظالمانہ بجٹ کے خلاف اتوار کو ملک گیر احتجاج سے مزاحمتی تحریک کا آغاز کر دیا، جمعہ 28 جون کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے دفاتر کے باہر مظاہرے ہوں گے، لینڈ ریفارمز، فوڈ سکیورٹی، توانائی، کسانوں اور زراعت کی بہتری اورالیکشن میں متناسب نمائندگی کا اصول جماعت اسلامی کی پرامن مزاحمتی تحریک کے ایجنڈے میں شامل ہے، اب عوامی ایشوز پر بھرپور تحریک چلے گی۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ فوجی آپریشنز عوام اور فوج دونوں کے فائدے میں نہیں، بلوچستان آپریشن سے لے کر آج تک ہونے والے آپریشنز سے یہ ثابت ہو چکا ہے۔ فوجی آپریشن سے نئے دہشت گرد پیدا ہوتے ہیں، بیرونی قوتوں کو مداخلت کے مواقع ملتے ہیں۔ جماعت اسلامی نئے آپریشن عزم استحکام پاکستان کے حق میں نہیں، آپریشن کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لانا چاہیے تھا، حکومت نے سیاسی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا، احتجاج کے بعد اب حکومتی موقف بھی تبدیل ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوجی آپریشن عوام اور فوج کے درمیان دوریاں پیدا کرتا ہے، یہ مسائل کا حل نہیں، 2001 سے شروع ہونے والی دہشتگردی کے خلاف جنگ نے ہمارا بہت نقصان کیا، یہ جنگ ہماری معیشت کا 200 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان کرچکی ہے، یہ اندھی لڑائی ہم کب تک لڑیں گے؟ قبائل، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کب تک اس آگ میں جلیں گے؟ سوال یہ بھی ہے کہ ہر آپریشن کے بعد نئے آپریشن کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟

یک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو  اسلام آباد اور کراچی میں فارم 45 مہیا کیے ، اسلام آباد میں الیکشن ٹربیونل بلائے گا تو ضرور جائیں گے، الیکشن میں دھاندلی سے متعلق جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا یکساں موقف ہے، حق بات کریں گے بھلے کسی کے فائدے یا نقصان میں جائے، پروپیگنڈہ سے فارم 47  والے مضبوط ہوں گے۔