کراچی (کامرس رپورٹر )سالٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایس ایم اے پی) نے وفاقی بجٹ 2024 میں برآمدکنندگان کے منافع پر 1 فیصد ٹرن اوور پر مبنی فکسڈ ٹیکس رجیم کو تبدیل کرکے 29 فیصدکرنے کی تجویز پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس تجویز کو فوری طور پر مسترد کیا جائے اور برآمدکنندگان کے لیے 1 فیصد ٹرن اوور پر مبنی فکسڈ ٹیکس رجیم کو بحال رکھا جائے بصورت دیگر ملکی برآمدات پر اس اقدام کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین قاسم یعقوب پراچہ نے ایک بیان میں متنبہ کیا کہ یہ تبدیلی برآمدات کے لیے تباہ کن ثابت ہوگی۔ انہوں نے زور دیا کہ مزید معاشی بحرانوں کو روکنے کے لیے برآمدات کو ایف ٹی آر سے ہٹانے کی تجویز کسی صورت بھی قبول نہ کیا جائے۔ہم وفاقی بجٹ میں فکسڈ ٹیکس نظام کے مجوزہ خاتمے کی شدید مخالفت میں پاکستان کی برآمدی صنعتوں کے ساتھ متحد ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مذکورہ بجٹ تجاویز پر عمل درآمد کے نتیجے میں ٹیکس حکام کی طرف سے ہراساں کرنے اور بدعنوانی میں اضافہ ہوگا نیز کاروبار کے لیے غیر یقینی کی فضا پیدا ہوگی جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہوگا اور وہ سرمایہ کاری نہیں کریں گے۔انہوں نے اس ظالمانہ اقدامات کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان تجاویز پر عمل ہوا تو صنعتوں کو چلانا مشکل ہو جائے گا اور صنعتوں کی بقاء خطرے میں پڑ جائے گا۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ معیشت کے بہتر ترین مفاد میں برآمدات کو ایف ٹی آر سے ہٹانے کی تجویز پر نظر ثانی کرے بصورت دیگر تاجر وصنعتکار برادری اس کی مخالفت میں ملک گیر سطح پر اْٹھ کھڑی ہوگی۔