اسلام آباد (صباح نیوز)قبائلی اضلاع میں ممکنہ آپریشن اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کیلئے پارٹی کے اراکین پارلیمان نے پارلیمنٹ ہاؤس سے سپریم کورٹ تک احتجاجی مارچ کیا، قیادت چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرخان نے کی ۔ارکان پارلیمان ،قومی اسمبلی سینیٹ کے بجٹ اجلاس میں دوپہر کو وقفہ کے دوران شاہراہ دستورپر نکل آئے،حکومت کے خلاف نعرے لگائے گئے ایوانوں کے باہر بھی حکومت مخالف سخت نعرہ بازی کی گئی اور شاہراہ دستورپرمارچ کرتے ہوئے ارکان سپریم کورٹ کے سامنے پہنچ گئے۔سپریم کورٹ کے گیٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ھمارا مطالبہ یہ ہے کہ ملٹری کورٹ کیس کا بینچ ٹوٹ چکا ھے ابھی تک نیا بینچ نہیں بنایاگیا، ہمارا مطالبہ ہے بنچ دوبارہ تشکیل دیا جائے۔ اسد قیصر نے کہا کہ جیلوں میں مظلوم لوگوں کا کیس نہیں سنا جاتا ہے ہمیں بتایا جائے کیا ہم اقوام متحدہ جائیں ہم نے آپ ہی کے پاس آنا ہے۔چیف جسٹس صاحب ہم آپ سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں کیسز کی شنوائی کی جائے اور بے گناہ سیاسی کارکنوں کورہا کیا جائے ۔ بیرسٹر گوہرنے کہا کہ اہم بجٹ اجلاس جاری ہیں، ہمارے ایم این اے مارچ کرنے پر مجبور ہیں، جج صاحب خود بھی اپنے مقاصد کے لئے سڑکوں پر آئے تھے ان کے ہاتھوں پر جو پلے کارڈ ہوتا تھا وہ یہی ہوتا تھا اصلی منصف ہمیں انصاف دے اس وقت کا نعرہ یہی تھا بروقت انصاف ہی انصاف ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی سمیت دیگر خواتین ایک سال سے جیل میں ہیں ،سائفر لیس ختم ہونے کے باوجود بانی جیل میں ہیں ،عدت کیس میں بھی تاریخ پر تاریخ دی جارہی ہے ،ہمارا مطالبہ ہے بنیادی حقوق کے لئے قانون سازی ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ سے واپس احتجاجی ریلی پارلیمان آئی ۔ بانی چئیرمین کی رہائی کے لیے نعرے بازی جاری رہی۔ارکان قومی اسمبلی نے پیدل مارچ کیا۔