قومی اسمبلی اجلاس: حکومتی جماعت کے رکن کا فلسطین پارلیمانی فنڈ قائم کرنیکا مطالبہ

192
Palestine Parliamentary Fund

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں حکومتی جماعت کے رکن نے  فلسطین کے لئے پارلیمانی فنڈ قائم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

حکومت جماعت کے رکن نے اوآئی سی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلم قیادت نے فلسطینیوں کو تنہا چھوڑ دیا ہے اسلامی ممالک اجلاس طلب کرتے ہیں مگر کوئی فیصلہ کئے بغیر اٹھ کرچلے جاتے ہیں۔

پیر کو بجٹ اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں  ہوا۔ مسلم لیگ(ن) کے رکن غلام محمدلالی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں بوجھل دل کے ساتھ غزہ کے بچوں خواتین بزرگوں کو درپیش مشکل ترین حالات سے بات کا اغازکررہا ہوں فلسطینی مجاہدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے اپنے ساتھ لائے گئے  فلسطینی پرچم کو پہن لیااور کہا کہ دکھ کا عالم یہ ہے کوئی مسلم ملک غزہ کے مددکرنے کو تیار نہیںِ کوئی اسلامی ملک اہل غزہ کے آسانی کے لئے اقدام یا دادرسی کرنے والا نظر نہیں آتا۔ کوئی ان کی بات سننے کو تیار نہیں،نہ ہسپتال ہیں نہ ادویات ہیں نہ کوئی پناہ گاہ محفوظ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیمپوں کو اسرائیل نشانہ بنارہا ہے۔ زخمی بغیر علاج دنیا سے چلے جاتے ہیں۔  فلسطنیوں کے لئے  مشکل وقت میں مسلم  ممالک پہلے سے زیادہ بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ اوآئی سی کے اجلاس سے مسلم حکمران مایوس ہوکر اٹھ جاتے ہیں ، اگر کبھی مسلم قیادت اکھٹی بھی ہوجائے تو فلسطین پر کوئی فیصلہ کئے بغیر اٹھ کر چلے جاتے ہیں،غزہ رفح کا کوئی احساس نہیں، تمام ہسپتال تباہ ہوچکے ہیں ،اسرائیل کی طرف سے غزہ جانے والے خوراک کے ٹرکوں کو روک لیا جاتاہے۔ دنیا اتنا گنداترین  دشمن کبھی نہیں دیکھا، ظلم وجبر کی انتہا کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران سوچیں اس زمین کے اندر جانا ہے ایک ایک لمحے کا حساب دینا ہے۔ غلام محمدلالی نے اپیل کی اسپیکر قومی اسمبلی کی نگرانی میں فلسطین فنڈ قائم کیا جائے، تمام ارکان قومی اسمبلی اس میں عطیات دیں اور امدادی رقم  کسی منظم تنظیم یا کسی اور ذریعے سے غزہ کے مظلوموں کی مددکے لئے استعمال کی جائے ۔