مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آپریشن عزم استحکام آپریشن عدم استحکام ثابت ہوگا جو پاکستان کو مزید کمزور کرے گا۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ اور مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک میں ریاست کی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے، اسٹیبلشمنٹ کو ہر شعبے میں اپنی بالادستی کو ختم کرنا ہوگا ۔ ماضی میں کو آپریشنز ہوئے ہیں ذرا ان کے نتائج سامنے رکھیں، آج ہم کہاں کھڑے ہیں؟
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف وزیر اعظم نہیں، بس کرسی پر بیٹھے ہیں ،کے پی کے میں سورج غروب ہوتے ہی پولیس تھانوں میں بند ہوجاتی ہے، چپے چپے پر فوج موجود ہے، کیوں بے بس ہوگئے ہیں؟ جس شناختی کارڈ کی بنیاد پر آرمی چیف پاکستانی ہے اسی بنیاد پر میں بھی پاکستانی ہوں، پی ٹی آئی نے اتحاد بنا لیا ہے تو ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب اس ملک کے برابر کے شہری ہیں، لیکن ایک طبقہ سمجھے کہ اس نے حاکم اور باقی سب نے غلام رہنا ہے، جب صوبے کی سطح پر ہوتی ہے تو کمانڈر بیٹھتا ہے اور جب وفاق کی سطح پر ہوتی ہے تو وہاں آرمی چیف بیٹھتے ہیں۔کیا پاکستان جرنیلوں کی غلامی کےلیے حاصل کیا گیا تھا اور جانوروں کی طرح وہ ہمیں ہانکیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا؟
ان کا کہنا تھا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ہمارے قبیلوں کی یہ قسم نہیں، ہماری 300 سالہ تاریخ غلامی کے خلاف جنگ لڑنے کی ہے، انگریزوں کیخلاف 50 ہزار سے زائد مجاہدین کو شہید کیا گیا، یہاں جمہوریت اور پارلیمان اپنا مقدمہ ہار چکا ہے، ان کے خلاف مسلح تنظیمیں اپنا مؤقف تسلیم کروا رہی ہیں۔