ایرانی گلوکار توماج صالحی کی سزائے موت کالعدم کردی گئی

312

تہران:ایران کی عدالت عظمیٰ ایرانی گلوکار توماج صالحی کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔

صالحی کے وکیل نے بتایاکہ اعلیٰ عدالت نے توماج کی سزائے موت کوکالعدم قرار دےکر مقدمہ دوبارہ چلانے کا حکم دیا ہے۔

توماج صالحی کو اپریل2024ءمیں ایران کی مقامی عدالت نے ریاستی باغیوںکی حمایت اور مظاہروں پر اکسانے کے الزامات پر سزائے موت سنائی تھی۔

ایرانی ریپر توماج صالحی کو مہسا امینی کی موت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کی حمایت پر اکتوبر 2022ءمیں گرفتار کیاگیا تھا۔

واضح رہے کہ ایران میں حجاب کے قانون کی خلاف ورزی پر 22 سالہ کرد لڑکی مہسا امینی ستمبر 2022ءمیں پولیس کی تحویل میں دنیا سے کوچ کر گئی تھی۔اس کے بعد ایران میں کئی ماہ تک ملک گیر احتجاج ہوا اورحکومت نے احتجاج میں شامل اور احتجاج کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قانونی کارروائیاں کی تھیں۔