شی چھانگ:چین نے ایک فلکیاتی سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے جو چینی اور فرانسیسی سائنسدانوں نے تقریبا 20 برس کی سخت محنت کا نتیجہ ہے، اس فلکیاتی سیٹلائٹ کا مقصد گاما شعاعوں کے اخراج کا سراغ لگانا ہے جو کائنات کے دور دراز علاقوں میں آتش بازی کی مانند چمکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملٹی بینڈ ویری ایبل آبجیکٹ مانیٹر (ایس وی او ایم) نامی سیٹلائٹ چین کے جنوب مغربی صوبے سے چھوان کے شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ مرکز سے گزشتہ سہ پہر 3 بجے (بیجنگ وقت) پرلانگ مارچ-2 سی راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا۔
اس سیٹلائٹ کو زمین سے 600 کلومیٹر اوپر مدارمیں بھیجا گیا ہے اور یہ 5 سال تک کام کے قابل ہے تاہم سائنس دانوں کو توقع ہے کہ یہ 20 سال تک کام کرسکتا ہے، ایس وی او ایم کے چینی پرنسپل انویسٹی گیٹر اور چینی اکیڈمی برائے سائنس کی قومی فلکیاتی رسدگاہ سے منسلک وائی جیان یان نے کہا کہ ہم کچھ اہم دریافتوں جیسے گاما شعاعوں کے اخراج کے منتظر ہیں، یہ عمل کائنات کے ابتدائی دور میں ہوا تھا اور اس سے ہمیں کائناتی ارتقا کے مطالعے میں مدد ملے گی۔